جاپان سے تعلق رکھنے والے ساکاری موموئی جنہیں دنیا کے معمر ترین مرد ہونے کا اعزاز حاصل تھا، 112 سال کی عمر میں ٹوکیو میں وفات پا گئے ہیں۔
سابق استاد اور پانچ بچوں کے والد موموئی کا انتقال اتوار کو گردے فیل ہونے سے ہوا۔
انھیں گذشتہ برس اگست میں گینیز ورلڈ ریکارڈز نے دنیا کا سب سے عمررسیدہ مرد قرار دیا تھا۔
1903 میں فوکوشیما میں پیدا ہونے والے موموئی کے انتقال کا اعلان منگل کو کیا گیا۔
گینیز کے مطابق ساکاری موموئی کو کتب بینی اور جاپان میں سیاحت کا شوق تھا اور وہ چینی شاعری میں خصوصی دلچسپی رکھتے تھے۔
جب اگست 2014 میں انھیں معمر ترین مرد کا سرٹیفیکیٹ دیا گیا تو انھوں نے کہا تھا کہ وہ مزید دو برس جینا چاہتے ہیں۔
گینیز نے ساکاری کی موت کے بعد فی الحال یہ اعلان نہیں کیا کہ اب دنیا کا معمر ترین مرد کون ہے تاہم خبر رساں اداروں کے مطابق یہ اعزاز اب ممکنہ طور پر ایک اور جاپانی یاسوتارو کوئیڈے کو ملے گا جو موموئی سے ایک ماہ چھوٹے ہیں۔
خیال رہے کہ دنیا کی سب سے عمر رسیدہ شخصیت کوئی مرد نہیں بلکہ امریکہ کی 116 سالہ خاتون سوزنیہ مسہاٹ جونز ہیں۔
سوزینہ نے پیر کو ہی نیویارک میں اپنی 116ویں سالگرہ منائی ہے۔
انھیں معمر ترین شخصیت کا اعزاز رواں برس اپریل میں ملا تھا جب جاپان سے تعلق رکھنے والی 117 سالہ مساؤ اوکاوا کا انتقال ہوگیا تھا۔
گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈز کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ عرصہ زندہ رہنے کا ریکارڈ 122 سال اور 164 دنوں کا ہے جو فرانس کی جین کالمنٹ نے قائم کیا تھا۔ جین اگست 1997 میں انتقال کر گئی تھیں۔


Post A Comment:
0 comments so far,add yours