اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے الزام لگایا ہے کہ پنجاب حکومت سیاسی انتقام کے لیے پولیس کو استعمال کررہی ہے۔


پی ٹی آئی چیئرمین نے جمعے کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کا سہارا لیا اور اپنی متعدد ٹوئیٹس میں پنجاب پولیس کی جانب سے ٹریفک قوانین کی مبینہ خلاف ورزی پر اپنے بھانجوں کی گرفتاری اور تشدد پر شدید تنقید کی۔


عمران خان نے اپنی ٹوئیٹ میں سوال کیا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر شہریوں پر تشدد کب سے کیا جانے لگا؟ انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ دونوں نوجوانوں پر صرف اس لیے تشدد کیا گیا کیوں کہ وہ ان کے بھانجے تھے۔جائے وقوع پر میڈیا کے فوراً پہنچ جانے کے معاملے کو "عجیب " قرار دیتے ہوئے عمران خان نے دعویٰ کیا کہ کہ اس واقعے کی پہلے سے منصوبہ بندی کی گئی تھی، جبکہ صوبائی پولیس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ "پنجاب پولیس گلو بن چکی ہے"۔عمران خان نے اپنےبھانجوں کو " نرم مزاج اورشائستہ نوجوان " قرار دیتے ہوئے ان کی تربیت پر فخر کا اظہار کیا، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کے بھانجوں نے کبھی بھی ان سے تعلق کو اپنے ذاتی مفاد کے لیے استعمال نہیں کیا۔پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ یہ شرمناک ہے کہ کس طرح واقعے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ان کی بہن کو فون کیا، کیوں کہ وہ اپنے صوبے کی پولیس کو درندہ بنانے کے ذمہ دار ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بھانجوں پر تشدد کے معاملے پر وہ پنجاب حکومت کو بے نقاب کریں گے جو پولیس فورس کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے۔خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کے بھانجوں عظیم اور عبداللہ کو رواں ہفتے بدھ کو مبینہ طور پر ٹریفک وارڈن سے بدتمیزی کرنے پر گرفتار کرنے کے بعد تھانہ ریس کورس میں مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔


پولیس کے مطابق ملزمان کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر روکا گیا تھا۔


جمعرات کو دونوں نوجوانوں کو 50 ہزار مچلکے جمع کرانے کی ہدایت پر ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا، تاہم ان کے وکیل نے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیا اور پولیس کی حراست میں دونوں نوجوانوں پر تشدد کا الزام لگایا، جس کے بعد مجسٹریٹ نے اس دعویٰ کی تصدیق کے لیے دونوں کے طبی معائنے کا حکم دیا۔


جبکہ عمران خان کی ہمشیرہ ڈاکٹر عظمیٰ نے ٹریفک وارڈنز کے خلاف تھانہ ریس کورس میں درخواست جمع کرادی، ان کا کہنا تھا کہ بچوں پر ناجائز تشدد کیا گیا اور وہ ہرصورت میں انصاف لے کر رہیں گے۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours