پیرس میں جمعے کو ہونے والے حملے کے شکار افراد کے بارے میں آستہ آہستہ معلومات سامنے آ رہی ہیں۔

حکومت فرانس نے بیرونِ ملک معلومات کے لیے ایک ہاٹ لائن (0800406005) قائم کی ہے۔ اس کے علاوہ ایک ویب سائٹ بھی ہے جہاں حملے کے بعد گمشدہ افراد کے بارے میں رجسٹر کیا جا سکتا ہے۔

فرانس کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ سائٹ پر عام طور پر بہت رش ہوتا ہے جس کی وجہ سے یہ بعض اوقات دستیاب نہیں ہو سکتی ہے۔

اس کے علاوہ وزارت نے فرانس میں کارآمد ویب سائٹس اور سوشل میڈیا کی فہرست بھی جاری کی ہے۔

برطانوی شہری نک الیگزینڈر کی موت بٹاکلان کنسرٹ ہال میں ہوئی۔ اس کی تصدیق ان کے اہل خانہ اور برطانیہ کی وزارت خارجہ نے کی ہے۔

ان کے اہل خانہ نے ایک بیان میں کہا: ’نک وہ کام کرتے ہوئے دنیا سے گئے جس سے وہ بہت محبت کرتے تھے ہمیں یہ جان کر بہت اطمینان ہے کہ انھوں نے دنیا بھر میں اپنے دوستوں کے ساتھ بہت مزے کیے۔‘

ٹوئٹر پر ہیش ٹیگ rechercheParis# اورrechercheBataclan# کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا جا رہا اور گمشدہ لوگوں کے نام اور تصاویر پوسٹ کی جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ recherche_Paris@ کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ جنوری میں چارلی ایبڈو پر ہونے والے حملے کے بعد فیس بک پر ’جے سوئی چارلی‘ کا ایک صفحہ بنایا گيا تھا اس پر بھی ان لوگوں کی تصاویر پوسٹ کی جا رہی ہے جنھیں جمعے کے حملے کے بعد سے نہیں دیکھا گيا ہے۔

مقامی اور علاقائی نشریاتی اداروں اور سوشل میڈیا سائٹس سے بھی مہلوکین کے نام شیئر کیے جا رہے ہیں۔

ایک مقامی اخبار نے لکھا: ’جمیلہ ہود، 41، مغربی پیرس کے ڈیرکس کی رہنے والی۔ تمام اہل خانہ جمیلہ کی والدہ کے دکھ میں شریک ہیں۔‘

ایمیئنز کے 34 سالہ تھامس ایاد جو فرانس کی یونیورسل میوزک کے مرکیوری ریکارڈز شعبے میں کام کرتے تھے اور اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ بٹاکلان میں تھے ان کے لیے ان کا ہاکی کلب ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرے گا۔ یہ اطلاعات فیس بک پر ہیں۔

یونیورسل میوزک کے صدر پاسکل نیگرے نے وہاں مارے جانے والے باقی دو ملازمین کے نام میری اور منو ٹوئٹر پر جاری کیے۔

مرنے والوں میں آورجنے علاقے کے 44 سالہ ’ڈیڈو‘ کا نام بھی سامنے آیا ہے۔

فرانس کے فٹبالر لیسانا دیارا نے ٹوئٹر پر بتایا کہ حملے میں انھوں نے اپنے ایک رشتے کی بہن ایسٹا ڈیاکیٹ کھو دی ہے۔ انھوں نے لکھا کہ وہ ان کے لیے ’بڑی بہن کی طرح تھیں۔ خیال رہے کہ دیارا حملے کے وقت جرمنی کے خلاف میچ کھیل رہے تھے جس کے باہر دھماکے ہوئے تھے۔

کالواڈوس کے مقامی کونسل کے افسر سیڈرک موڈوئٹ اپنے پانچ دوستوں کے ساتھ بٹاکلان پر تھے۔

لندن سکول آف اکانومکس نے کہا ہے کہ اس حملے میں ان کا ایک طالب علم بھی مارا گیا ہے۔

فرانس میں امریکی سفارت خانےنے کینیڈا اور امریکہ کے باشندوں کے لیے ایک نمبر(18884074747+)جاری کیا ہے کہ اگر ان کے لواحقین لاپتہ ہیں تو وہ اس نمبر پر کال کریں۔

بلجیئم نے کہا ہے کہ مرنے والوں میں دو باشندوں کا تعلق ان کے ملک سے تھا۔ بلجیئم نے بھی اپنے ملک کے باشندوں کے لیے ایک نمبر (32477403212+) جاری کیا ہے۔

سویڈن کا ایک باشندہ بھی مرنے والوں میں شامل ہے۔ سویڈن کے وزیر خارجہ نے سویڈن ٹی وی کو بتایا ہے۔

رومانیہ کے دو افراد بھی اس حملے کا شکار ہوئے ہیں۔ یہ بات وزارت خارجہ نے بتائی ہے۔

میکسیکو کی حکومت کے مطابق اس کے دو شہری ہلاک شدگان میں شامل ہیں۔ جبکہ سپین کے ایک اخبار کے مطابق بٹاکلان کے مرنے والوں میں وہاں کا ایک شخص بھی ہے۔

بی ایف ایم ٹی وی کے مطابق تیونس کی دو بہنیں بھی مرنے والوں میں شامل ہیں ایک عمر34 اور 35 سال تھی۔ اس کے علاوہ چلی کے دو افراد اور پرتگال کےایک شہری کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours