بغداد: عراق کی سرزمین پر 40 سال بعد ہونے والے مقابلہ حسن میں اپنے حسن کا جادو جگانے والی مس عراق نے یوں تو سبھی کو متاثر کیا لیکن ان کے مقابلہ حسن میں حصہ لینے نے شدت پسند عراقی تنظیم داعش کو ناراض کردیا ہے اور اب انہوں نے دھمکی دی ہے کہ اگروہ داعش میں شمولیت اختیار نہیں کرتی تو انہیں اغوا کرلیا جائے گا۔

20 سالہ مس عراقی حسینہ شائما عبدالرحمن نے 1972 کے بعد پہلی دفعہ منعقد ہونے والے مس عراق کے مقابلہ حسن میں حصہ لیا اور اپنے حسن کا ججز پر ایسا جادو دکھایا کہ وہ مس عراق منتخب ہوگئیں۔ شائما کا کہنا ہے کہ انہیں ایک فون کال موصول ہوئی جس میں گفتگو کرنے والے شخص نے خود کو داعش کا کارکن بتاتے ہوئے کہا کہ اگر تم نے داعش میں شمولیت اختیار نہ کی تو تمہیں اغوا کر لیا جائے گا۔

عراقی حسینہ کا کہنا ہے کہ وہ ایسی دھمکیوں سے ڈرنے والی نہیں اور کسی سے خوفزدہ بھی نہیں کیوں کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا اور وہ یہ دیکھ کر بہت خوش ہیں کہ عراق آگے کی جانب بڑھ رہا ہے۔ شائما کا مزید کہنا تھا کہ یہ ایک بڑا ایونٹ تھا جس نے غمزدہ عراقیوں کے چہرے پو خوشی کی لہر دوڑا دی ہے۔

دوسری جانب عراق میں ستمبر میں ہونے والی اس مقابلے حسن پر سخت تنقید کی جارہی ہے اور اسے غیر اسلام فعل قراردیا جارہا ہے جب کہ اس مقابلے میں شرکت کی خواہش مند 2 خواتین قتل کی دھمکیوں کے بعد مقابلے سے دستبردار ہوگئی تھیں۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours