ماضی کے نامور پاکستانی اداکار حبیب کئی روز تک موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد جمعرات کو انتقال کر گئے۔

فالج کے حملے کے ساتھ فلمی سٹار حبیب کے دماغ کی شریان پھٹ گئی تھی انہیں ماڈل ٹاون لاہور کے اتفاق ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔

وہ کئی روز تک انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں زیرِ علاج رہے۔

صحافی ناصر خان کے مطابق ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ ان کے پھیپھڑوں میں بھی پانی بھر گیا تھا جس کے باعث سانس لینے میں بھی مشکل تھی جس کی وجہ سے انہیں وینٹی لیٹر لگایا گیا تھا۔

اداکار حبیب کا شمار پاکستان فلم انڈسٹری کے خوبصورت اور ورسٹائل فنکاروں میں ہوتا تھا۔

پنجاب کے صنعتی شہر گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے اعلیٰ تعیلم یافتہ اداکار حبیب نے اپنے فلمی کریئر کا آغاز 1958 میں اردو فلم لخت جگر سے کیا تھا۔

جس کے بعد انھوں نے اردو اور پنجابی کی شہرہ آفاق فلموں زہرعشق، ایاز، اولاد، خاندان، آشیانہ، دل کے ٹکڑے، ہارگیا انسان، سپیرن، ماں کے آنسو، بابل دا ویہڑہ، دنیا پیسے دی، سجن بے پروا، ذیلدار، مکھڑا چن ورگا، ات خدا دا ویر، شیرخان اور بشریا میں بےمثال اداکاری کی۔

اداکار حبیب کا اصلی نام حبیب الرحمان تھا۔ انھوں نے اداکاری کے ساتھ بطور ڈائریکٹر اور پروڈیوسر بھی کئی فلمیں پروڈیوس کیں۔

انھیں 1958 میں فلم آدمی اور 1961 میں فلم سریا میں بہترین اداکاری پر نگار ایوارڈ سے نواز گیا جبکہ 2002 میں اداکار حبیب کو نگار لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ بھی دیا گیا۔

اداکار حبیب بھارتی ریاست پٹیالہ میں پیدا ہوئے اور تقسیم ہند کے موقع ان کا خاندان پاکستان پنجاب کے شہر گوجرانوالہ منتقل ہوگیا تھا۔

انھوں نے دو شادیاں کی تھیں دوسری شادی ماضی کی نامور اداکارہ نغمہ سے کی تھی تاہم یہ شادی زیادہ عرصے تک نہیں چل سکی۔ نغمہ سے حبیب کی ایک بیٹی ہیں، جبکہ پہلی بیوی سے ان کے دو بیٹے اور چار بیٹیاں پیدا ہوئیں۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours