لندن: ایڈولف ہٹلر نے جرمنی کو دنیا کی سپر پاور بنا دیا تھا لیکن وہ لوگوں سے اپنے ظالمانہ سلوک کی وجہ سے نفرت کی علامت سمجھے جاتے ہیں لیکن اب ایک میڈیکل رپورٹ نے ان کی زندگی کے ایک تاریک پہلو سے پردہ اٹھاتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ہٹلر فطری طور پر مرادنہ صلاحیتوں سے محروم تھے تاہم انہوں نے اپنی اس کمزوری کو کبھی دنیا کے سامنے عیاں نہیں ہونے دیا۔

برطانوی اخبار کے مطابق تاریخ دان جوناتھن میو اور ایما کریگی کا کہنا ہے کہ 1923 میں ایڈولف ہٹلر کی گرفتاری کے بعد ان کی میڈیکل رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ جنگی جنون میں مبتلا ہٹلر جنسی بیماری رائٹ سائیڈ کرپٹورکٹ ڈسم کا شکارتھا جس کی وجہ سے وہ اولاد کی نعمت سے محروم رہا۔ میڈیکل ریکارڈ کے مطابق ہٹلر ایک اور مردانہ بیماری ہیپو سپیڈیا کا بھی شکار تھا لیکن انہوں نے اپنی اس بیماری کو کبھی بھی اپنی کامیابیوں کی راہ میں رکاوٹ بننے نہیں دیا لیکن اس کی وجہ سے وہ کئی نفسیاتی بیماریوں کا شکار بھی رہا۔

تاریخ دان جوناتھن کا اپنی کتاب ’ہٹلر کے آخری ایام- لمحہ بہ لمحہ‘ میں اس راز سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہنا ہے کہ جرمن رہنما نے اس راز کو دنیا بھر سے چھپائے رکھا تاہم ہٹلرخود اس بات کوتسلیم کرتا تھا کہ وہ دو قسم کی جنسی بیماریوں کا شکار ہے جس میں ایک ہائیپو پیڈیس اور دوسری انڈر سینڈڈ ٹیسٹیکل ہے اسی لیے وہ کبھی باپ نہیں بن سکا۔ جوناتھن کا کہنا ہے کہ ہٹلر کے ذاتی ڈاکٹر موریل ان کی اس بیماری کو دور کرنے کے لئے ہارمونز، ایمفیٹا مائنز اور کبھی کبھار کوکین بھی دوا کے طور پر دیتے تھے لیکن ان کی یہ بیماری دور نہ کرسکے۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours