ماحول کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے اسٹیئو اروین کے ذاتی چڑیا گھر میں موجود شیر نے اپنے ہی رکھوالے پر حملہ کر کے اُسے زخمی کر دیا ہے۔شیر کے رکھوالے کو چہرے اور بازوں پر زخم آئے ہیں۔


اروین کی بیوہ نے ٹویٹ کی ہے کہ ’شیر نے اپنے رکھوالے پر حملہ کیا اور لیکن شیر اور اُس کا رکھوالا دونوں صحیح ہیں۔‘

ماحولیات کے لیے کام کرنے والے اروین سنہ 2006 میں اُس وقت ہلاک ہوئے تھے، جب ایک دستاویزی فلم بنانے کے دوران سمندر میں مچھلی نے اُن کے سینے پر حملہ کیا تھا۔

آسٹریلیا کے چڑیا گھر کی انتظامیہ نے بتایا ہے کہ شیر کی عمر 12 سال ہے اور اُس کا نام رینو ہے، شیر نے صبح کے اوقات میں اپنے رکھوالے پر حملہ کیا۔

چڑیا گھر کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’رینو اپنے اردگرد کے ماحول میں کچھ زیادہ دلچسپی لیتا ہے اور جب اُس کے رکھوالے نے اُسے دوسرے سمت موڑنے کے لیے پکڑا تو اُس نے رکھوالے کی بائیں پسلی، بازوں اور ماتھے پر پنجہ مارا۔‘

آسٹریلیا کی ایمولینس سروس نے بتایا کہ شیر کے 41 سالہ رکھوالے کو دو گہرے زخم آئے ہیں۔ پہلے انھیں چڑیا گھر میں ابتدائی طبی امداد دی گئی اور بعد میں انھیں ہسپتال لایا گیا۔

اروین اور اُن کے خاندان نے آسٹریلیا کے شہر کوئیز لینڈ میں ایک چڑیا گھر بنایا ہے۔ اس چڑیا گھر میں’دی ٹائیگر ٹیمپل‘ بھی ہے اور رینو نامی شیر چڑیا گھر کی خاص رونق ہے۔

چڑیا گھر کا کہنا ہے کہ اس حملے کے بعد ٹائیگر اور رکھوالا دونوں خیریت سے ہیں اور وہ جلد اپنے کام پر واپس آ جائیں گے۔

چڑیا گھر کا کہنا ہے کہ رینو کافی شرارتی شیر ہے اور وہ اپنے اردگرد کے افراد کو کوئی نہ کوئی چیلنج دیتا رہتا ہے۔

’رینو کے ساتھ موجود رکھوالے کو یہ بات دماغ میں رکھنا ہو گی کہ سب سے اہم رینو ہے اور یہ بہت ضروری ہے کہ اُس کے ساتھ رہ کر برداشت کیا جائے۔‘
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours