کیرالہ: ہندو انتہا پسند تنظیم شیوسینا ایک بار پھر اپنی حرکتوں سے باز نہ آئی اور روایتی پاکستان دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لیجنڈ غزل گلوکاراستاد غلام علی کے کنسرٹ کے دوران احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ان کو واپس بھیجنے کا مطالبہ کردیا۔

بھارتی انتہا پسند تنظیم شیوسینا کی پاکستان سے روایتی دشمنی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور ممبئی میں پاکستانی غزل گائیک استاد غلام علی کو دھمکیوں کے بعد کنسرٹ منسوخ کرنا پڑا تھا تاہم اب شیوسینا نے بھارتی ریاست کیرالہ میں استاد غلام علی کے کنسرٹ کو بھی الٹنے کی کوشش کی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ہندو انتہا پسند تنظیم شیو سینا نے بھارتی ریاست کیرالہ میں روایتی پاکستان دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لیجنڈ غزل گلوکاراستاد غلام علی کے کنسرٹ کے دوران احتجاجی مظاہرہ کیا جس کے باعث میوزک پروگرام کو کچھ دیر کے لیے روکنا پڑا جب کہ مظاہرین نے استاد غلام علی کا کنسرٹ فوری ختم کرنے اور انہیں پاکستان واپس بھیجنے کا مطالبہ کیا تاہم پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کراحتجاج کرنے والے متعدد مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔

واضح رہے کہ ہندو انتہا پسند تنظیم شیو سینا کی جانب سے معروف پاکستانی غزل گائیک استاد غلام علی کو دھمکیاں دیئے جانے کے بعد 9 اکتوبر کو ممبئی میں ہونے والے کنسرٹ منسوخ کردیا گیا تھا جس کے بعد انہوں نے وزیر اعلی نئی دلی کی دعوت پر بھارت میں کنسرٹ کرنے کا فیصلہ کیاتھا۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours