تیزرفتار اور مصروف ترین زندگی میں کسی کے پاس اتنا وقت نہیں کہ وہ ورزش کرے اور یہی وہ کمی ہے جو لوگوں میں موٹاپے، شوگر اور دل کی خرابی جیسی خطرناک بیماریوں کا باعث بن رہی ہے اسی لیے ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ روزانہ 30 منٹ مناسب رفتار سے پیدل چلنا نہ صرف موٹاپے سے نجات کا باعث بنتا ہے بلکہ شوگر جیسی بیماریوں سے نجات دلاتا ہے۔

موٹاپے میں کمی: برطانیہ اور امریکا میں کی گئی اس نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ روزانہ 20 منٹ کی واک انسانی کی زندگی کو 30 فیصد بڑھا دیتی ہے جب کہ روزانہ 30 منٹ واک سے دن بھر میں 150 کلوریز جلتی ہیں جو وزن میں کمی میں مدد دیتی ہے۔

شوگر سے نجات: ماہرین کاکہنا ہے کہ روزانہ واک خون میں شوگر کی مقدار یا لیول کو کنٹرول کرتی ہے اور انسولین کو کم رکھتے ہوئے انسان کو شوگر سے بچاتی ہے۔

دل کے لیے انتہائی مفید: بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ رننگ واک سے بہتر ہے لیکن ایک نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایک رنر جتنا فاصلہ دوڑ کر کرتا ہے اگر اتنا ہی فیصلہ واک کرکے طے کیا جائے تو یہ ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول اور خطرناک دل کی بیماریوں کو کم کرنے میں بہت مفید ہے اور واک انسان کو چاق وچوبند بھی رکھتی ہے۔

ہر طرح کے افراد کے لیے مفید: موٹے، حاملہ خواتین اور جوڑوں کے درد رکھنے والے افراد کے لیے واک سب سے اہم علاج ہے جب کہ ڈاکٹرز کا کہنا ہے ان بیماریوں میں مبتلا افراد مستقل مزاجی سے واک کریں تو وہ ایک صحت مند زندگی گزاریں سکتے ہیں۔

موڈ کو بہتر بنا کر ڈپریشن سے نجات دیتی ہے: ماہرین طب کا کہنا ہے کہ جسم کو حرکت دینے سے انسانی جسم سے اچھا محسوس کرنے والے کیمیکل ’’اینڈروفنز‘‘ خارج ہوتے ہیں جو دماغ میں ڈپریشن پیدا کرنے والے درد کے ریسیپٹرز کو کمزور کرکے آپ کے موڈ کو خوشگوار بنا دیتا ہے۔ روزانہ 35 منٹ یا ہفتے میں 3 دن 60 منٹ کی واک ہلکی اور زیادہ ڈپریشن کی علامات کو قابو کرنے میں انتہائی مفید ہے۔

پرسکون نیند : واک کرنے اور جسم کو سورج کی روشنی میں رکھنے سے میلا ٹونن ہارمونز کو بڑھاتا ہے جو انسان میں بہتر اور پرسکون نیند میں مددگار ہوتا ہے۔

واک کرنا آسان عمل: واک کرنے کے لیے کسی جم کی ممبر شپ، ورزش کے خصوصی کپڑوں یا جوتوں کی ضرورت نہیں بلکہ اس کے لیے کسی قسم کی ٹریننگ کی بھی ضرورت نہیں۔ بعض ماہرین کا کہنا ہے ایک اچھی واک کے لیے آرام دہ جوتوں کے علاوہ کسی چیزکی ضرورت نہیں۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours