ممبئ: کرکٹ میچوں میں ٹاس کو بہت اہمیت حاصل ہے لیکن بعض کرکٹ ماہرین کے مطابق ٹاس میچ کے نتائج پر اثرانداز ہوتا ہے اور آسٹریلیا کے سابق کپتان رکی پونٹنگ نے تجویزپیش کی ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کے لیے ٹاس کرانے کی شرط ختم کردی جائے اور اس تجویز کے بعد ٹاس پر ایک طویل بحث کا آغاز ہوگیا ہے۔

پونٹنگ کے مطابق ٹاس ختم کرنے سے میزبان ملک کو غیرضروری فائدہ حاصل کرنے سے روکا جاسکتا ہے۔ انہوں نے حال ہی میں ایشیز سیریز کا حوالہ دیا جس میں برطانیہ نے ہوم گراؤنڈ پر معاملات کو اپنے حق میں کرکے آسٹریلیا کو 2 کے مقابلے میں 3 میچ سے شکست دی ۔ اب اسٹیو وا اور مائیکل ہولڈنگ جیسے کرکٹر بھی رکی پونٹنگ کی حمایت کررہے ہیں۔ لیکن بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ابھی اپنا مؤقف نہیں دیا ہے۔

آئی سی سی کے سربراہ ڈیو رچرڈسن نے اعتراف کیا ہے کہ آئی سی سی نے اس مسئلے پرکبھی سنجیدگی سے غور نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ (ٹاس ختم کرنا) کوئی اچھا معاملہ ہوگا اوروہ اس پر گہرائی سے غور کریں گے۔ انہوں نے جنوبی افریقہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے وہاں کئی میچ کھیلے اور وکٹ میزبان ٹیم کے لیے تیار نہیں کی گئی تھیں کیونکہ اس پر موسم کا بڑا گہرا اثر ہوتا ہے اور دوسری ٹیم کا بھی ٹاس جیتنے کا اتنا ہی امکان موجود ہوتا ہے۔

پاکستانی لیجنڈ کرکٹر جاوید میانداد نے اس متنازعہ مسئلے پر محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ میانداد نے کہا کہ آئی سی سی کو ایک صدی قدیم ٹاس کو ختم کرنے کے بجائے ٹیسٹ کرکٹ کی وہ خامیاں دور کرنے کی ضرورت ہے جس نے ٹیسٹ کرکٹ کو کم ترین درجے پر پہنچادیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ڈر ہے کہ ٹاس ختم کرنے سے ٹیسٹ کرکٹ مزید متاثر ہوگی جو کہ کرکٹ کے لیے بہتر ہے۔ ہر ایک کو زمین پر سکہ گرنے کا انتظار رہتا ہے کہ بیٹنگ شروع کرے گا یا فیلڈنگ کرے گا۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours