کراچی: سام سنگ اور دیگر کمپنیاں خاص پلاسٹک کے ایسے لچکدار ڈسپلے پر کام کررہی ہیں جو سیدھا ہونے پر ٹیبلٹ اور موڑنے (فولڈ کرنے) پر اسمارٹ فون میں تبدیل ہوسکیں گے اور اگلے دو سال میں اس کے ماڈل فروخت کے لیے پیش کیے جاسکیں گے۔

سام سنگ کے اس منصوبے کو ’پروجیکٹ ویلی‘ کا نام دیا ہے۔ ٹیکنالوجی کی پیش گوئی کرنے والے کئی ماہرین اور ویب سائٹس کے مطابق سام سنگ لچکدار اسکرین کے ذریعے فیبلٹ کو ایک نئی جہت میں پہنچا کر ایپل سے سبقت حاصل کرنا چاہتا ہے۔ دوسری جانب ایل جی نے کاغذ کی طرح لپیٹے جانے والے ٹی وی اسکرین پر بھی کام شروع کردیا ہے جو اگلے برسوں میں منظرِ عام پر آسکتے ہیں۔

اس کی پہلی تصویر چینی سوشل میڈیا ویب سائٹ وائبو پر جاری ہوئی ہے جس کے مطابق سام سنگ کے اس نئے فون میں شائد 3 جی بی ریم، ایس ڈی کارڈ سلاٹ اور سنیپ ڈریگن 820 چپ استعمال کی جائے گی جس کی آزمائش کے لیے سام سنگ نے غیرمعمولی سرمایہ کاری کی ہے۔ یہ موبائل اسکرین کھولنے پر ٹیبلٹ بن جائے گا جب کہ سمیٹنے پر فون بن جائے گا اور اسے باآسانی جیب میں رکھا جاسکے گا۔ ایک ماہ قبل پولی ایرا نامی کمپنی نے کلائی پر لپٹ جانے والے لچکدارڈسپلے کا عملی مظاہرہ کیا تھا جس کا آرڈر 2015 میں دیا جاسکے لیکن ڈسپلے اس کے اگلے سال ملے گا۔

ماہرین کے مطابق لچکداراور مڑجانے والے ڈسپلے کے بعد ہی کتاب کی طرح کھلنے اور بند ہونے والے موبائل فون کا خواب ممکن ہوسکے گا۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours