اسلام آباد: وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ گیس کی قلت کی وجہ سے مطلوبہ بجلی پیدا نہیں ہوپارہی لیکن ایل این جی، گیس کی قلت دور کرنے کا بہترین ذریعہ ہے جب کہ 2017 میں بجلی کی قلت بھی ختم ہوجائے گی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرپیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہمارے گیس کے ذخائر محدود ہیں جن سے ہماری طلب پوری نہیں ہوتی اور ایسی صورتحال میں ایل این جی گیس کی قلت دور کرنے کا بہترین ذریعہ ہے جب کہ گزشتہ 10 سال سے 3 حکومتوں نے ملک میں ایل این جی ٹرمینل لانے کو کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایل این جی ٹرمینل بی او ٹی بنیادوں پر شفاف انداز اور ریکارڈ مدت میں تعمیر کیا گیا، ہم پہلے 20 ماہ میں ایل این جی لانے میں کامیاب ہوگئے اور 6 ماہ سے کم عرصے میں 11 شپس ملک میں لائیں گے جب کہ ایل این جی کی درآمد قانونی انداز میں بولی کے ذریعے کی گئی ہے۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ایل این جی معاہدے کے لیے مذاکرات کررہے ہیں اور توقع ہے رواں مہینے ایل این جی کی قیمت طے ہوجائے گی اس سلسلے میں قطر کے ساتھ حکومتی سطح پرمعاہدہ ہوچکا ہے تاہم اس پر پر دستخط ہونے کے بعد ہی ایل این جی کی قیمت طے ہوگی جب کہ گیس کی قلت کی وجہ سے 1800 میگاواٹ بجلی پیدا نہیں ہوپارہی تاہم ایل این جی کےذریعے بجلی گھرچلانےسے سالانہ ایک ارب ڈالرکی بچت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے سال 30 بحری جہازوں سے ایل این جی درآمد کا ہدف ہے اور ایل این جی کے دوسرے ٹرمینل سے بجلی کی قلت دور ہوجائے گی جب کہ آئل مافیا نہیں چاہتا کہ ملک میں سستی بجلی دستیاب ہو تاہم 2017 میں بجلی کی قلت بھی ختم ہوجائے گی۔

وزیرپیٹرولیم نے کہا کہ ایل این جی سے پاور اور فرٹیلائزر سیکٹر استفادہ حاصل کررہے ہیں اور بجلی اور کھاد کے کارخانے ایل این جی استعمال کررہے ہیں جب کہ قطر سے ایل این جی کے 6 کارگو بحری جہاز آئے جن میں 4 جہاز سی این جی سیکٹرز اور 2 کھاد بنانے والوں نے لے لیے ہیں۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours