لاہور: اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے مرکزی کردار فاسٹ باؤلر محمد آصف اور سابق کپتان سلمان بٹ کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے تو کلیئر کر کے کیریئر دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دے دی ہے لیکن ان دونوں کو قومی ٹیم میں واپسی کیلئے سخت پابندی میں طویل سفر طے کرنا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے مطابق دونوں کو انٹرنیشنل کرکٹ دوبارہ کھیلنے کی اجازت دینے سے قبل ان کی سخت نگرانی کی جائے گی۔
32 سالہ آصف نے لاہور کے ماڈل ٹاؤن گراؤنڈ میں پریکٹس سیشن کے دورنا گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی نے مجھے ایک ہدف دیا ہے جس فٹنس بہتر بنانا، نفسیاتی ماہر کے سیشن میں شرکت کرنا اور غلط کاموں کے خلاف نوجوان کھلاڑیوں میں آگاہی اجاگر کرنا ہے۔
’مجھے یہ ہدف آئندہ دو ماہ میں حاصل کرنا ہو گا اور اس کے بعد ہی مجھے آزادانہ کرکٹ کھیلنے کی اجازت ہو گی‘۔
یاد رہے کہ 2010 میں لارڈز میں کھیلے جانے والے ٹیسٹ کے دوران آصف، محمد عامر اور سلمان بٹ پر اسپاٹ فکسنگ کے الزامات ثابت ہوئے تھے جس کے بعد انہوں نے 3 ماہ برطانیہ کی جیل میں سزا بھی کاٹی تھی۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے 2011 میں ان پر 5سال تک کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔
محمد عامر اور آصف کے ساتھ ساتھ اس وقت کے قومی ٹیم کے سلمان بٹ پر 2010 میں دورہ انگلینڈ کے دوران لارڈز ٹیسٹ میں الزام عائد کیا گیا تھا انہوں نے جان بوجھ کر پیسوں کے لیے نوبال کیں۔
دونوں کھلاڑیوں نے کہا کہ وہ پی سی بی کے مطالبات پورے کرنے کیلئے تیار ہیں۔
سابق کپتان سلمان بٹ نے کہا کہ میں صرف کرکٹ کھیلنا چاہتا ہوں جو میرے خون میں شامل ہے۔
ایک پی سی بی آفیشل کے مطابق ابھی تینوں کھلاڑیوں کو صرف محدود کرکٹ کھیلنے کی اجازت ہو گی اور وہ ابھی کلب کرکٹ سے آغاز کریں گے۔
انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پیشہ ورانہ کرکٹرز اور نفسیاتی ماہر چند ماہ تک ان کی سخت نگرانی کریں گے، اگر یہ اپنی فٹنس اور اخلاق سے خود کو ثابت کر دیتے ہیں تو انہیں فرسٹ کلاس سطح پر ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجازت دے دی جائے گی۔
Post A Comment:
0 comments so far,add yours