سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک نے ویڈیو پائریسی سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنے کا اعلان کیا ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ اس نے ایک نئی ویڈیو میچنگ ٹیکنالوجی متعارف کروائی ہے جو ویڈیو کے مالکان کو ان کی ویڈیو کے بغیر اجازت استعمال کے بارے میں آگاہ کرے گی۔

اگست میں یوٹیوب سٹار ہینک گرین نے ایک بلاگ لکھا تھا جس میں انھوں نے فیس بک کے ویڈیو پائریسی سے نمٹنے کے لیے اقدامات کو ناکافی قرار دیا تھا۔

یوٹیوب پر متعدد چینل چلانے والے بریڈی ہاران نے بی بی سی سے فیس بک کی نئی ٹیکنالوجی کے استعمال پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔

فیس بک اپنے ویڈیو کاروبار کو فروغ دینے کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ جولائی میں انھوں نے پہلی بار ویڈیو مالکان کو فیس بک سے حاصل ہونے والے منافعے میں حصہ دینے کا اعلان کیا تھا۔

تاہم انھیں ویڈیو پائریسی سے نمٹنے میں ناکامی کی وجہ سے بریڈی ہاران جیسے ویڈیو بنانے والوں کی طرف سے تنقید کا سامنا ہے۔

جون میں تشہیری ایجنسی اوجیلوی نے ایک تحقیق کی جس سے پتہ چلا کہ فیس بک پر استعمال ہونے والی 73 فیصد ویڈیوز کسی دوسری ویب سائٹ سے اٹھائی گئی ہیں۔

فیس بک کا اپنی نئی سروس کے بارے میں کہنا ہے کہ یہ لاکھوں ویڈیوز کا معائنہ کرے گی اور ویڈیو مالکان کو انھیں ہٹانے کے لیے کہے گی۔

ابتدا میں یہ نئی سروس فیس بک کے شراکت داروں کے ایک چھوٹے سے گروہ کو میسر ہو گی۔

یہ سروس دوسری ویڈیوز میں استعمال ہونے والے ان کلپس کا بھی پتہ لگا سکے گئی جو کسی بھی پبلشر کی مرکزی ویڈیو سے بغیر اجازت اٹھا لی گئی ہوں۔

یوٹیوب کی ایسی ہی سروس پہلے سے ہی استعمال میں ہے جو اس طرح کی ویڈیوز کو خود کار طریقے سے بلاک کر دیتی ہے، تاہم فیس بک ویڈیو مالکان کو یہ حقوق دے گا جس کی بنا پر وہ استعمال ہونے والی ویڈیو کو بلاک کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ خود کریں گے۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours