چینی حکومت نے اپنے سرکاری ملازمین کو تلقین کی ہے کہ وہ اپنی چھٹیوں میں دھیان سے خرچ کریں کیونکہ اُن کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ یہ حکم چین میں کرپشن کے خاتمے اور سادگی اپنانے کی حکومتی مہم کا حصہ ہے۔

چین کی حکومت نے اپنے ملازمین کو متنبہ کیا ہے کہ موسمِ خزاں کی چھٹیوں کے ایام میں وہ فضول خرچی سے اجتناب کرتے ہوئے سادگی کو اپنائیں۔ اِس تنبیہ میں واضح کیا گیا کہ ریستورانوں میں کفایت شعاری کو اپنا طرزِ زندگی بنانا ضروری ہے کیونکہ تمام ملازمین کی نگرانی کا عمل مسلسل جاری ہے۔

بیجنگ حکومت کے انسدادِ کرپشن کے ادارے نے یہ پیغام موسمِ خزاں کی چھٹیوں کے موقع پر جاری کیا ہے۔ خزاں کے وسط میں ہونے والی چھٹیوں میں چینی لوگ ایک دوسرے کو تحفے تحائف دینا معمول کی زندگی کا حصہ خیال کرتے ہیں اور خاص طور پر مُون کیک ایک روایتی تحفہ سمجھا جاتا ہے۔ اکتوبر کا پہلا ہفتہ چین میں قومی تعطیل کے ہفتے کے طور پر منایا جاتا ہے۔

بیجنگ حکومت کے ڈسپلن انسپیکشن کے مرکزی کمیشن نے تین لاکھ سے زائد سرکاری ملازمین کو ایک خط روانہ کیا ہے اور اُس میں انہیں آگاہ کیا ہے کہ وہ کمیونسٹ پارٹی کی صفوں میں شامل ہیں۔ خط میں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سادہ اور صاف چھٹیاں منائیں اور ایسی خوراک کھائیں جو یقینی طور پر اسراف کے زمرے میں نہ آتی ہو اور اُن تمام تحائف کو قبول کرنے سے انکار کر دیں، جو اُن کے منصب اور وقار کے منافی ہوں۔ سرکاری ملازمین کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایسے تفریحی مقامات پر بھی نہ جائیں، جہاں جانا اُن کے لیے ضروری نہیں ہے۔ یہ خط تمام سرکاری محکموں اور ریاستی کارخانوں کے ملازمین کو ارسال کیا گیا ہے۔

چین میں کرپشن کے انسداد کے لیے کی جانے والی کارروائیوں کے تناظر میں میڈیا پر ایسی کہانیاں نمایاں طور پر تواتر کے ساتھ پیش کی جاتی ہیں، جن میں سرکاری ملازمین کا تحفے میں دی گئی قیمتی شراب کی بوتلوں کو دریاؤں میں پھینکنے یا پھر سرکاری ملازمین کی مہنگے نائٹ کلبوں میں پُرکشش طوائفوں کے ساتھ رنگینیوں کے قصے یا انتہائی مہنگے گولف مقامات پر کھیلنا وغیرہ شامل ہوتا ہے۔ یہ سب کچھ سرکاری منصب کا ناجائز فائدہ یا پھر حکومتی خزانے کا غیر قانونی استعمال خیال کیا جاتا ہے۔

صدر شی جِن پنگ کا سن 2013 میں منصبِ صدارت سنبھالنے کے بعد سے سارے چین میں کرپشن کے خاتمے کی مہم میں انتہائی تیزی محسوس کی جا رہی ہے۔ کرپشن اور مجرمانہ غفلت کے تحت کئی اعلیٰ حکومتی اہلکار اب جیل میں ہیں۔ بڑی کرپشن کرنے والوں کو عداتی کٹہرے میں لایا جا رہا ہے اور چھوٹی بد عنوانی ثابت ہونے پر ملازمین کو تنزلی کر دی جاتی ہے۔

چین کی کمیونسٹ پارٹی کرپشن کے انسداد کے لیے نت نئے طریقے استعمال کر رہی ہے۔ خط کے ذریعے تلقین کرنے کو بھی ایک نیا انداز قرار دیا گیا ہے۔ انسداد بد عنوانی کی حکومتی مہم کی وجہ سے چین میں قیمتی اشیاء کی خرید میں خاصی کمی واقع ہوئی ہے۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours