مانچسٹر: انگلینڈ کی ٹیم کو پاکستان کے خلاف سیریز سے قبل ہی ایک بڑے مسئلے کا سامنا ہے جہاں انگلش ٹیم مینجمنٹ پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کیلئے کپتان ایلسٹر کک کے اوپننگ پارٹنر کی تلاش میں مصروف ہے۔انگلینڈ کی ٹیم اکتوبر نومبر میں پاکستان کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلے گی لیکن اس وقت انہیں اوپننگ پوزیشن پر ایلسٹر کک کے صحیح پارٹنر کی تلاش ہے۔اتوار میں آسٹریلیا کے خلاف پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز کے آخری میچ میں شکست کے ساتھ ہی انگینڈ کو سیریز سے بھی 3-2 سے ہاتھ دھونا پڑا۔ٹیسٹ سیریز میں ایڈم لتھ کی ناکامی کے بعد ایلکس ہیلز کو اک روزہ میچوں کی سیریز میں صلاحیتوں کے اظہار کا موقع فراہم کیا گیا لیکن پوری سیریز کے دوران وہ بدترین ناکامی کا شکار ہوئے اور پانچ میچوں میں 10.60 کی اوسط سے محض 53 رنز بنا سکے۔اس سے قبل ٹیسٹ میچوں میں ایڈم لتھ بدترین ناکامی کا شکار ہوئے جنہوں نے سیزن کے سات ٹیسٹ میچوں میں صرف 20.38 کی اوسط سے رنز بنائے۔انگلش ٹیم کے کوچ ٹریور بیلس نے تسلیم کیا کہ ٹیسٹ کپتان ایلسٹر کک کے پارٹنر کی تلاش ایک گمبھیر مسئلہ بن چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا نہیں جو خود سامنے آ کر یہ ذمے داری لے، یہاں متعدد اچھے کھلاڑی نے جنہوں نے اچھے سیزن گزارے لیکن میرا نہیں خیال یہاں کوئی ایسا ہو جس نے چھ یا سات سنچریاں بنائی ہوں کیونکہ اگر ایسا ہوتا تو ہم اسے براہ راست ٹیم میں شامل کر لیتے۔تاہم انہوں نئے ہیلز یا لتھ پر ٹیم کے دروازے بند ہونے کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا دونوں بہت باصلاحیت کھلاڑی ہیں اور کارکردگی کی بنیاد ہر ٹیم میں جگہ پانے کے مستحق ہیں۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھی انگلش ٹیم کے کوچ اس معاملے پر ٹیم میں سلیکشن کے مسئلے کی نشاندہی کر چکے ہیں اور انہوں نے کہا تھا کہ ہم ممکنہ طور پر معین علی کو اوپننگ بلے باز کے طور پر استعمال کر سکتے ہیں۔پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان سیریز متحدہ عرب امارات میں کھیلی جائے گی اور وہاں کی اسپن کے لیے سازگار وکٹوں کے پیش نظر انگلش ٹیم ایک اضافی اسپنر کھلانے کی خواہشمند ہے۔اگر ٹریور بیلس کسی بہتر اوپنر کی تلاش میں ناکام رہتے ہیں تو ممکنہ طور پر ان کا انتخاب معین علی ہوں گے جو اوپننگ بلے باز کے ساتھ ساتھ اسپن باؤلنگ میں بھی مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours