کوالالمپور: ملائیشین پولیس نے بنکاک کے مندر میں گذشتہ مہینے ہونے والے دھماکے میں ملوث ہونے کے الزام میں ایک پاکستانی اور 2 ملائیشین شہریوں کو حراست میں لے لیا ہے۔خبر رساں دارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق انسپکٹر جنرل خالد ابو بکر نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ تھائی انتظامیہ کی جانب سے ملنے والی خفیہ اطلاع کے بعد تینوں افراد کو چند روز قبل حراست میں لیا گیا۔انھوں نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے ملائیشین افراد میں ایک خاتون بھی شامل ہیں۔خالد ابو بکر نے اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں کہ ان افراد کو ملائیشیا میں کہاں سے حراست میں لیا گیا اور ان پر کیا اور کب باقاعدہ الزامات لگائے جائیں گے۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ ملائیشین پولیس اس معاملے کی تفتیش کرے گی اور حراست میں لیے گئے افراد سے متعلق تھائی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔دوسری جانب تھائی پولیس چیف سومیوت پوم پین مونگ کا کہنا ہے کہ انھیں ملائیشین پولیس کی جانب سے 3 افراد کو حراست میں لیے جانے سے متعلق اطلاعات نہیں۔اس سے قبل تھائی پولیس کا کہنا تھا کہ مندر میں بم نصب کرنے والا شخص تھائی لینڈ کے جنوبی بارڈر سے ملائیشیا فرار ہوگیا تھا تاہم خالد ابو بکر نے اس حوالے سے کچھ کہنے سے معذرت کرلی۔واقعے میں ملوث 2 مشتبہ ملزم پہلے ہی تھائی لینڈ میں پولیس کی حراست میں ہیں، جن پر غیر قانونی دھماکا خیز مواد رکھنے کا الزام ہے۔یاد رہے کہ گذشتہ ماہ 17 اگست کو تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک کے اراوان مندر میں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک ہوگئے تھے، جن میں ایک ہی خاندان کے 5 ملائیشین افراد بھی شامل تھے، جبکہ 120 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔ہلاک اور زخمی ہونے والے زیادہ تر غیر ملکی تھے، کیوں کہ مذکورہ مندر ایک مشہور سیاحتی مقام ہے۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours