الاسکا میں شمالی امریکہ کےپہاڑوں کی بلندترین چوٹی، ’ماؤنٹ مِکین لی‘ کا نام بدل کر ’ڈِنالی‘ کے فیصلے پر امریکی صدر براک اوباما کے مخالفین اُن کے خلاف تنقید کر رہے ہیں۔

وائٹ ہاؤس نے اتوار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ڈنالی کا نام الاسکا کی کئی مقامی نسلوں کے لیے ایک متبرک نام کی حیثیت رکھتا ہے‘۔

وائٹ ہاؤس کے پریس سکریٹری، جوش ارنیسٹ نے کہا ہے کہ (نام کی) ’یہ تبدیلی کسی من مانی کا نتیجہ نہیں‘۔

اُنھوں نے کہا ہےکہ یہ فیصلہ وفاقی حکومت کی پالیسیوں کو الاسکا کے باسیوں کی سوچ سے ہم آہنگ کرنے کی کاوش کا عکاس ہے کہ الاسکا کے مقامی لوگ اِس پہاڑی چوٹی کو کس نام سے پکارتے ہیں۔


مسٹر اوباما پیر کے روز واشنگٹن سے الاسکا کے سہ روزہ دورے پر روانہ ہوئے، جس کا مقصد موسمیاتی تبدیلی پر دھیان مبذول کرانا ہے۔

اس پہاڑی چوٹی کو سنہ 1896 میں ماؤنٹ مکین لی کا نام دیا گیا، جس سے قبل خطے میں سونے کی تلاش کرنے والے ایک شخص نے سنا تھا کہ اوہائیو کے ایک مکین، ولیم میکن لی، جو سونے کے کاروبار کا ایک بڑا نام تھا، اُنھیں ریپبلیکن پارٹی کی جانب سے صدارتی انتخابات کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔

اوہائیو کے ایوانِ نمائندگان کے رُکن اور اسپیکر، جان بینر نے کہا ہے کہ پہاڑ کا نام تبدیل کرنے کے فیصلے پر اُنھیں انتہائی افسوس ہوا ہے۔

ایک بیان میں بینر نے کہا ہے کہ ’100برس سے زائد مدت سے شمالی امریکہ میں واقع اس بلند ترین پہاڑی چوٹی کا نام صدر مکین لی سے منسوب رہا۔۔ جس کی وجہ ہے، اور یہ اقدام اُسی عظیم ورثے کی نشاندہی کرتا ہے۔‘

اُنھوں نے مزید کہا کہ فوج کے ایک اہل کار کی حیثیت سے، خانہ جنگی کے دوران، مکین لی نے فخریہ انداز سے ملک کی خدمت انجام دی۔۔۔ اور اُنھوں نے متحدہ امریکہ کے 25 ویں صدر کے طور پر ہسپانیہ امریکہ کے درمیان ہونے والی لڑائی کے دوران ملک کی فتح اور ترقی کے لیے نمایاں کام کیا‘۔

ایک بیان میں وزیر داخلہ، سیلی جیول نے کہا ہے کہ ’حالانکہ اس پہاڑ کا نام اوہائیو کے ایک نامور سپوت کی یاد میں رکھا گیا تھا، لیکن ’صدر مکین لی نے کبھی وہاں کا دورہ نہیں کیا تھا، نہ ہی اُن کا الاسکا کے پہاڑ کے ساتھ کسی قسم کا کوئی تاریخی تعلق رہا تھا‘۔

وائٹ ہاؤس ترجمان نے کہا ہے کہ وزارت داخلہ اوہائیو کے رہنماؤں کے ساتھ مل بیٹھے گا جس دوران ملک کے لیے صدر مکین لی کی بیش بہا خدمات کو تسلیم کرنے سے متعلق مناسب اقدام تجویز کیا جائے گا۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours