جرمن سیاہ فام گلوکار روبیرٹو بلانکو
ایک ایسے وقت میں جب یورپ مہاجرین کے ایک بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے، ایک جرمن صوبائی وزیر کے خلاف سوشل میڈیا پر ایک ہنگامہ بپا ہے، جس نے ٹی وی پر ایک بحث کے دوران ایک مقبول جرمن سیاہ فام گلوکار کو ’نیگرو‘ کہہ دیا۔

جرمن صوبے باویریا کے وزیر داخلہ یوآخیم ہیرمن نے ’ونڈر فُل نیگرو‘ کے الفاظ سیاہ فام جرمن پوپ گلوکار روبیرٹو بلانکو کے لیے استعمال کیے۔ اٹھہتر سالہ بلانکو 1956ء سے جرمنی میں آباد چلے آ رہے ہیں جبکہ اُن کے والدین کا تعلق کیوبا سے تھا۔

صوبائی وزیر یوآخیم ہیرمن نے بلانکو کے لیے ’شاندار نیگرو‘ کے الفاظ پیر کو ٹی وی چینل زیڈ ڈی ایف کے ایک پروگرام کے دوران کہے جبکہ آج صبح سے جرمنی میں سوشل میڈیا سروس ٹوئٹر پر #Neger (نیگرو) کے ہَیش ٹیگ پر سب سے زیادہ پیغامات پوسٹ کیے جا رہے ہیں۔

ٹیلی وژن کے اس پروگرام میں ایسے غیر ملکیوں کے بارے میں باتیں ہو رہی تھیں، جو جرمنی آئے اور جنہوں نے یہاں بڑے پیمانے پر کامیابیاں سمیٹیں۔ اسی سلسلے میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے یوآخیم ہیرمن نے کہا:’’روبیرٹو بلانکو ہمیشہ ایک شاندار نیگرو رہے، جنہیں بہت سے جرمن زبردست خیال کرتے تھے۔‘‘ ساتھ ہی ہیرمن نے یہ بھی کہا کہ بڑے جرمن فٹ بال کلبوں میں سے ایک بائرن میونخ میں بھی ایسے بہت سے کھلاڑی کھیلتے ہیں، جو سیاہ فام ہیں۔

روبیرٹو بلانکو سات جون 1937ء کو تیونس میں پیدا ہوئے۔ میڈرڈ میں میڈیکل کی تعلیم ادھوری چھوڑ کر پچاس کے عشرے میں جرمنی آئے، جہاں اُنہوں نے ساٹھ اور ستر کے عشروں میں گلوکار کے طور پر بے پناہ شہرت حاصل کی۔ بلانکو کے حوالے سے یہ بحث ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے، جب یورپ کو دوسری عالمی جنگ کے بعد سے مہاجرین کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا ہے اور ان مہاجرین میں سے زیادہ تر کی منزل جرمنی ہی ہے۔

سوشل میڈیا پر لوگوں نے اپنے تبصروں میں قدامت پسند جرمن صوبے باویریا کے اس وزیر کے الفاظ پر سخت غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ ٹوئٹر کے ایک صارف نے لکھا:’’ایک نیگرو تبھی شاندار ہوتا ہے، جب وہ گائیکی، رقص اور فٹ بال کے ذریعے سفید فاموں کی تفریح کا سامان کرے۔‘‘ ایک اور ٹوئٹر صارف کا کہنا تھا کہ آیا ہیرمن کی نظر میں امریکی صدر اوباما بھی شاندار ہے، یہ بات واضح نہیں ہے۔

اسی دوران صوبائی وزیر یوآخیم ہیرمن نے آج صبح اپنی پوزیشن یہ کہہ کر واضح کرنے کی کوشش کی کہ اُنہوں نے یہ الفاظ ٹیلی فون کرنے والے ا یک شخص کے جواب میں کہے تھے، جس نے پہلے یہ لفظ استعمال کرتے ہوئے پناہ کے متلاشیوں کے حوالے سے یہ کہا تھا کہ ’وہ ان تمام نیگروز کو یہاں نہیں دیکھنا چاہتا‘۔ وزیر نے یہ اعتراف بھی کیا کہ یہ تبصرہ واقعی ’مکمل طور پر ناقابلِ قبول‘ ہے اور یہ کہ عام طور پر وہ نیگرو کا لفظ کبھی استعمال ہی نہیں کرتے۔

جہاں یوآخیم ہیرمن نے اس لفظ کے استعمال پر معذرت کر لی ہے، وہاں گلوکار بلانکو نے بھی کہا ہے کہ وہ ہیرمن کے بیان سے کوئی توہین محسوس نہیں کر رہے اور اُنہیں اپنے سیاہ فام ہونے پر فخر ہے لیکن بہتر ہوتا کہ یوآخیم ہیرمن ’سیاہ فام‘ کی اصلاح استعمال کرتے۔

‘نیگرو‘ کا لفظ تحقیر آمیز اور نسل پرستانہ تصور کیا جاتا ہے اور جرمنی میں اس کے استعمال پر جرمانہ بھی ہو سکتا ہے، جیسے کہ گزشتہ سال باویریا ہی کی ایک عدالت نے ایک پنشنر کو یہ لفظ استعمال کرنے پر اٹھارہ سو یورو کا جرمانہ کر دیا تھا۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours