عالمی ادارہ صحت کے مطابق یورپ میں پانچ سال میں پہلی مرتبہ پولیو کے دو کیسز سامنے آئے ہیں۔

پولیو کے دن دونوں نئے کیسوں کی تشخیص یوکرین میں ہوئی ہے جہاں بچوں کی نصف آبائی کو انسداد پولیو ویکسین میسر ہے۔

یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ بڑی تعداد میں بچے پولیو وائرس سے متاثر ہیں تاہم ان میں ابھی اس بیماری کی علامات ظاہر نہیں ہوئیں۔

عالمی ادارہ صحت کیے مطابق یوکرین میں پولیو وائرس پھیلنے کا ’شدید‘ خطرہ ہے اور ان کو جلد از جلد کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔

پولیو کی تشخیص ہونے والے ایک بچے کی عمر چار سال اور دوسرے کی دس ماہ ہے۔

دونوں بچوں کا تعلق یوکرین کے جنوب مغربی علاقے سے جہاں اس کی سرحد رومانیہ، ہنگری، سلوواکیا اور پولینڈ سے ملتی ہے۔

پولیو وائرس کی کمزور قسم سے پھیلا ہے جو عام طور پر ویکسینیشن میں استعمال ہوتا ہے، بعض اوقات یہ وائرس اپنی شکل تبدیل کرلیتا ہے اور اگر ویکسینیشن کی سطح بہت کم ہوں تو یہ پھیلنا شروع ہو جاتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے انسداد پولیو مہم کے ترجمان اولیور روزنبوم نے بی بی سی نیوز کو بتایا کہ ’اب یہ ایک خطرناک داغ ہے۔‘

’معذوری کے دو کیسز ہیں، لیکن ہمیں یقین ہے کہ یہ صرف دو ہی نہیں ہے۔ یہ اس بیماری کے سب سے بڑے خطرات میں سے ہے، بہت سے ایسے کیسز بھی ہیں جن میں ابھی علامات ظاہر نہیں ہوئیں۔‘

عالمی ادارہ صحت نے ہدایت کی ہے کہ خطے کا سفر کرنے والے تمام افراد، تمام رہائشی اور علاقے میں ایک مہینے سے زیادہ قیام کرنے والے تمام افراد پولیو ویکسین کی اضافی خوراک لیں۔

خیال رہے کہ یورپ میں اس سے قبل سنہ 2010 میں روس میں پولیو کے کیسز سامنے آئے تھے جس سے 14 افراد معذور ہوگئے تھے۔ اس وقت یہ پولیو وائرس تاجکستان سے یہاں آیا تھا۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours