آسٹریلوی وزیر اعظم ٹونی ایبٹ کو پارٹی کے اندرونی انتخابات میں شکست دینے کے بعد میلکم ٹرنبل نے منگل کو آسٹریلیا کے نئے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف لیا۔

خیال رہے کہ ٹرنبل نے ٹونی ایبت کی قیادت کو چیلنج دیا تھا اور انھوں نے پارٹی کی قیادت کے لیے ہونے والے اندرونی انتخابات میں وزیر اعظم ٹونی ایبٹ کو شکست دی ہے۔

وزیر اعظم ایبٹ کی حکومت کی مدت مکمل نہیں ہوئی تھی۔ ایبٹ نے منگل کو کہا کہ ان کا عہدے سے ہٹایا جانا ’سخت‘ تھا تاہم انھوں نے یہ وعدہ کیا ہے کہ وہ اس تبدیلی کو جہاں تک ان سے ممکن ہوگا ’سہل بنائیں گے۔‘

منگل کو ٹرنبل کنبیرا کے سرکاری ایوان گئے جہاں انھیں گورنر جنرل نے حلف دلایا۔

پیر کی شب کو ہونے والے انتخابات میں ایبٹ کو 44 ووٹ ملے جبکہ ٹرنبل نے 54 ووٹ حاصل کیے۔

ٹرنبل گذشتہ پانچ سالوں میں آسٹریلیا کے چوتھے جبکہ مجموعی طور پر 29 ویں وزیر اعظم ہوں گے۔

وزیر اعظم کے عہدے کا حلف لینے سے قبل انھوں نے کہا کہ یہ ان کے آسٹریلوی ہونے کا سب سے پرجوش موقع ہے۔

انھوں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا میں رجائیت سے پر ہوں اور آنے والے ہفتوں اور مہینوں کے دوران ان بنیادوں کو درست کروں گا جو آنے والے برسوں میں ہماری خوشحالی کی ضامن ہوں گے۔

وہ منگل کو لبرل پارٹی کے اراکین پارلیمان سے ملاقات کریں گے اور اس کے بعد لبرل اور نیشنل کے اتحادی پاردیوں کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔

اطلاعات کے مطابق وہ اس ہفتے کے اختتام سے قبل نئی کابینہ کا اعلان نہیں کرنے والے ہیں لیکن انتخابات سے قبل ہی اس خدشے کا زیادہ اظہار کیا جا رہا ہے کہ جوہاکی کو وزیر خزانہ کے عہدے سے ہٹا دیا جائے گا۔

سیاسی مبصرین کے مطابق سماجی خدمات کے وزیر سکاٹ موریسن کو وزیر خزانہ بنایا جا سکتا ہے۔

لبرل پارٹی کی نائب جولی بشپ نے پیر کو ٹرنبل کی حمایت کی تھی انھوں نے کہا پہلی بار چیلنج میں بچ جانے کے بعد مسٹر ایبٹ نے لبرل پارٹی کی امیدوں کو پورا کرنے کے لیے چھ ماہ کی مدت مانگی تھی۔

انھوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا: ٹونی نے سنہ 2013 میں انتخابات جیت کر بڑا کارنامہ انجام دیا ہے اور ان سے بہت امیدیں وابستہ تھیں لیکن گذشتہ فروری میں بہت سے لوگ یہ محسوس کرنے لگے کہ وہ امیدوں پر پورے نہیں اترے۔

انھوں نے چھ ماہ کا مطالبہ کیا اور پارٹی نے انھیں چھ مہینے دیے اور اب سات مہینے بعد اکثریت نے یہ فیصلہ کیا کہ وہ قیادت میں تبدیلی چاہتے ہیں کیونکہ انھوں نے اعتماد کھو دیا ہے۔

جولی بشپ وزیر خارجہ رہی ہیں اور پیر کو وہ نائب قائد منتخب ہوئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ مسٹر ایبٹ کے لیے مشکل وقت ہے۔ وہ پر سکون تھے اور بظاہر وہ بہت رنجیدہ تھے۔

خیال رہے کہ ٹرنبل سنہ 2013 سے اب تک وزیر اعظم ایبٹ کے وزیر مواصلات تھے۔ انھوں نے کہا کہ ان کی حکومت اپنی معینہ مدت پوری کرے گی یعنی عام انتخابات آئندہ سال کے وسط میں ہوں گے۔

ان کا پہلا امتحان مغربی آسٹریلیا کی کنینگ سیٹ کے لیے سنیچر کو ہونے والے ایک ضمنی انتخاب میں ہوگا۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours