اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری کے پیر و مرشد پیر اعجاز شاہ نے انکشاف کیا ہے کہ زرداری اپنے دوستوں اور حواریوں کی وجہ سے بدنام ہوئے ہیں۔ زرداری کے دوستوں کو شرم آنی چاہئے۔ سجن ہاتھ دے تو بازو نہیں کھانا چاہیے۔ زرداری کو کہا ہے کہ وطن واپس آنا یا نہ آنا آپ کی اپنی مرضی ہے۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق پیر اعجاز شاہ انکشاف کیا ہے کہ ان کی زرداری سے پہلی ملاقات نومبر 2002ء میں اٹک قلعے میں ہوئی۔ اٹک قلعے سے گزرا تو آواز آئی کہ قلعے میں ایک شخص سے مل لو۔ قلعے میں پہنچا تو آصف علی زرداری موجود تھے۔ انہوں نے بتایا کہ آصف زرداری کو پہلے ہی بتا دیا تھا کہ آپ کو اقتدار ملنے والا ہے۔ آصف زرداری کو اقتدار ملنے کے بعد پانچ سال ایوان صدر گزارے۔ پیر اعجاز شاہ کا کہنا تھا کہ کئی سیاستدان میرے پیچھے ہیں لیکن میں نے صرف آصف زرداری اور ان کی اولاد کو دعا دینے کا ذمہ اٹھایا ہوا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف سے بھی پہلی ملاقات اٹک قلعے میں ہوئی تھی۔ نواز شریف پر بھی میرے بہت احسانات ہیں۔ واضع رہے کہ آصف علی زرداری کی ایوان سے رخصت ہونے کے موقع پر ان کے پیر اعجاز خاصے سرگرم نظر آئے تھے۔ پیر اعجاز صدر زرداری پر پھونکیں مارتے رہے۔ روانگی سے قبل انہوں نے صدر کی گاڑی پر دم کیا اور تسبیح پھیر کر چاروں طرف چکر لگایا۔ جب زرداری لاہور جانے کیلئے اپنی گاڑی میں بیٹھے تو پیر اعجاز نے ان کی گاڑی پر لگے صدارتی اور قومی پرچموں کو چوما اور ان پر دم کرکے پھونک ماری اور اس سے پہلے وہ مسلسل ہاتھوں میں لی ہوئی تسبیح کو پھیر کر گاڑی کے چاروں طرف چکر کاٹ کر پڑھ پڑھ کر کچھ پھونکتے رہے۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours