کراچی کراچی کی عدالت نے گیتا کی حوالگی کی درخواست مسترد کر تے ہوئےمعاملے کو سفارتی طریقے سے حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔کراچی کی مقامی عدالت نے ہند و لڑکی گیتا کی حوالگی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے معاملے کو سفارتی طریقے سے حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔گیتا نے عدالت کے روبرو بیان دیا ہے کہ اسے ایدھی ہوم میں کسی قسم کی پریشانی نہیں۔کراچی کے سیشن جج ساؤتھ کی عدالت میں ہندو لڑکی گیتا کے کیس کی سماعت ہوئی ، اس موقع پر قوت سماعت اور گویائی سے محروم گیتا کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔بیان خصوصی ایجوکیشن کی پروفیسر کی مدد سے ریکارڈ ہوا ، عدالت کے روبر گیتا کا کہنا تھا کہ اس کی تین بہنیں اور چار بھائی ہیں ، اسے فیصل ایدھی نے نہیں بلکہ لاہور پولیس نے پکڑ کر لاہور شیلٹر کے حوالے کیا۔گیتا کا کہنا تھا کہ اسے ایدھی ہوم میں کسی قسم کی پریشانی نہیں ، عدالت کے پوچھنے پر گیتا نے بتایا کہ اسے معلوم نہیں کہ اس کا تعلق بھارت کے کس علاقے سے ہے۔تاہم اس کے گھر نمبر 193اور اس کے گھر کے پاس چاول کا کھیت تھا ، دوسری طرف بھارت سے آئے وکیل مومن ملک نے دعویٰ کیا کہ گیتا کا تعلق بھارت سے ہے۔فیصل ایدھی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ گیتا کی حوالگی کی درخواست قابل سماعت نہیں ، اس کے خون کے نمونے لیے جائیں تاکہ اس کے خاندان کا صحیح علم ہوسکے۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا جو بعد میں سنایا گیا ۔
Post A Comment:
0 comments so far,add yours