![]() |
جھینگر کے علاقے میں پاکستانی فوجی بھارتی پرچم اتارتے اور پاکستانی پرچم چڑھاتے ہوئے |
پاک فوج نے انیس سو پینسٹھ کی جنگ میں اپنی نمایاں کامیابیوں کا ایک نیا ایڈیشن شائع کیا ہے۔ اس کتاب کا نام ’انڈو پاکستان وار 1965 - اے فلیش بیک ہے۔ س کتاب میں لکھا ہے کہ اس کا پہلا ایڈیشن جنگ کے خاتمے کے عین ایک سال بعد ستمبر 1966 میں شائع کیا گیا تھا۔ دوسرا ایڈیشن ستمبر 2002 اور اب یہ تیسرا ایڈیشن آیا ہے۔ اس کتاب میں میں برطانوی اخبار ’ڈیلی میل‘ اور ’دی مرر‘ میں شائع ہونے والے مضامین بھی شامل ہیں۔ ایک سو سولہ صفحات پر مشتمل اس کتاب میں چوِنڈہ کی تاریخی ٹینکوں کی جنگ سے لے کر ’چھمب کی رانی‘ کی کہانی تک بہت کچھ موجود ہے۔ اگر ایک طرف پاکستان فضائیہ کی کارکردگی کا ذکر ہے تو پاکستانی بحریہ کی جانب سے بھارتی بندرگاہ دوارکا پر حملے کو بھی پیش کیا گیا ہے۔ اس کتاب کو مرتب کرنے والوں میں سابق سیکریٹری فاٹا بریگیڈیئر محمود شاہ بھی شامل ہیں۔ بریگیڈیئر محمود شاہ کا کہنا ہے کہ ’یہ کتاب اصل حقائق پر مشتمل ہے اسے کسی نے لکھا نہیں بلکہ یہ جنگ کے ایک ایک دن کے واقعات کے بارے میں ہے۔ بی بی سی سے گفتگو میں انھوں نے بتایا کہ 1965 کی جنگ میں انھوں نے بطور رضاکار حصہ لیا تھا کیونکہ اس وقت وہ ایک طالب علم تھے۔ ’انڈیا نے بین الاقوامی سرحد کے خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان پر حملہ کیا۔ پاکستان اس جنگ کے لیے بالکل تیار نہیں تھا بلکہ اس کی فوجیں پریڈ کر رہی تھیں، لیکن جب انھوں نے حملہ کیا تو پاکستان نے اس کا جواب دیا۔ بریگیڈییر محمود شاہ کہتے ہیں کہ بھارت کو اس جنگ میں ایک قسم کی شکست ہوئی اور تاشقند معاہدے کے بعد جنگ بندی ہوئی۔ ان کا کہنا ہے کہ دنیا بھر کے میڈیا میں یہ لکھا گیا کہ بھارت نے حملہ کیا اور پاکستان نے جواب دیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق ان جنگوں میں حصہ لینے والے فوجی افسران سمجھتے ہیں کہ دونوں ملکوں کے پاس جنگ کے لیے کوئی گنجائشں نہیں ہے۔ ’اگر چھوٹی جنگ بھی ہوئی تو وہ کسی بڑی جنگ اور جوہری جنگ میں تبدیل ہو جائے گی۔ یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان 17 دن تک جاری رہنے والی اس جنگ میں بھارت کی ایک لاکھ فوج کا پاکستان کی 60 ہزار فوج سے مقابلہ تھا۔
Post A Comment:
0 comments so far,add yours