اسرائیلی پولیس نے مسلسل دوسرے دن مسجد الاقصیٰ پر دھاوا بولا اور تین مسلمان نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔اسرائیلی پولیس اس سے پہلے اتوار کو بھی مسجد الاقصیٰ میں داخل ہوئی اور نماز کے لئے بچھائی گئی صفوں کو نقصان پہنچایا اور توڑ پھوڑ کی۔ مسلمان نوجوانوں کی گرفتاری پر مسلمانوں نے شدید احتجاج کیا اور پولیس سے جھڑپ بھی ہوئی۔ کئی نوجوان اسرائیلی پولیس کے ساتھ گتھم گتھا ہوئے۔ سعودی وزیر خارجہ عدیل الجبیر نے مسجد الاقصیٰ میں یہودی پولیس کی کارروائیوں کی شدید مذمت کی ہے۔عدیل الجبیر نے قاہرہ میں عرب ملکوں کے وزراء خارجہ کے اجلاس کے بعد ایک بیان میں کہا کہ مسجد الاقصیٰ پر یہودیوں کے قبضے کی ہر کوشش کاہر سطح پر مقابلہ کیا جائے گا۔ تمام عرب اور مسلم ممالک مسجد الاقصیٰ پر یہودی قبضے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے انیس سو سڑسٹھ میں چھ روزہ جنگ کے دوران مشرقی بیت المقدس پر قبضہ کر لیا تھا لیکن یہودیوں کو مسجد الاقصیٰ میں عبادت اور اپنی مذہبی علامتوں کے اظہار کی اجازت نہیں۔ فلسطینی مسلمانوں کو خدشہ ہے کہ اسرائیل اب ان قوانین کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours