کراچی: پی آئی اے انتظامیہ اور پالپا کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرگیا جب کہ پائلٹس کے اضافی ڈیوٹی سے انکار پر پی آئی اے کا شیڈول درہم برہم ہوگیا اور 2 روز میں اندرون ویبرون ملک جانے والی 41 سے زائد پروازیں منسوخ اور تاخیر کا شکار ہوئی ہیں۔


پی آئی اے اور پائلٹوں کی تنظیم پالپا کے درمیان تنازع شدت اختیارکرگیا یہ تنازع اس وقت پیدا ہوا جب پی آئی اے نے اپنی پروازوں پر اضافی فلائنگ کی وجہ سے 2 پائلٹوں کے لائسنس معطل کردیے جس کے بعد پالپا نے پی آئی اے انتظامیہ کے سامنے یہ مطالبہ رکھ دیا کہ طیاروں پر کپتانوں کی تعداد دگنی کی جائے۔ معاملہ گمبھیر ہونے پر گزشتہ روز بھی پی آئی اے کی دبئی، مسقط، کابل سمیت اندرون ملک اسلام آباد، لاہور، کوئٹہ، تربت، پنج گور کے درمیان تمام پروازیں منسوخ کرنا پڑیں، بعض پروازیں ری شیڈول کرنا پڑیں اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

پالپا کے صدر کیپٹن عامر ہاشمی کا کہنا ہے کہ پالپا کے صدر کیپٹن عامر ہاشمی کا کہنا تھا کہ موجودہ ڈائریکٹر فلائٹ آپریشن کی تعیناتی غیر قانونی ہے، فلائنگ کرنے کی حد ہوتی ہے لیکن پائلٹ کا خیال نہیں رکھا جارہاہے جب کہ پائلٹ پی آئی اے چھوڑ کردوسری ایئرلائن میں جارہے ہیں اور پی آئی اے مذاکرات کرنے کے لیے تیار نہیں ابھی پی آئی اے کے چیرمین پریس کانفرنس کرنیوالے ہیں اور ہمیں نہیں بلایا۔

دوسری جانب پی آئی اے ترجمان کا کہناہےپائلٹ کے لائسنس پی آئی اے نے نہیں بلکہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے معطل کئے تھے ،ترجمان نےاپنے بیان میں کہا کہ پالپا لیڈر شپ ذاتی مفادات کیلئے ایرلائن انتظامیہ کو بلیک میل کررہی ہے۔ ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ پالپا کی ہڑتال کے باعث پی آئی اے کی پروازوں کا شیڈول بری طرح متاثر ہورہا ہے اور 2 روز میں 41 اندرون و بیرون پروازیں متاثر ہوئی ہیں جن میں دمام،کویت،دبئی،ابو ظبی کی پروازیں شامل ہیں جب کہ ادارے کو کروڑوں روپوں کا نقصان بھی ہوا ہے۔ ترجمان کے مطابق ہڑتال کے باعث 5 ہزار سے زائد متاثر بھی متاثر ہوئے ہیں اور حج آپریشن بھی جزوی طورپر متاثر ہورہا ہے۔

ادھر چیرمین پی آئی اے ناصر جعفر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سی بی اے ملازمین اور مسافروں نے بہت تعاون کیا مگر موجودہ صورتحال سے مسافر پریشان ہیں جب کہ پائلٹس سے ہڑتال ختم کرنے کی درخواست کرتا ہوں اور ان سے کہتا ہوں کہ وہ اگر 10 گھنٹے کام کرنا چاہتے ہیں ہم اس پر بھی تیار ہیں مگر وہ کام کرنے پر آمادہ تو ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پائلٹوں کے ساتھ ایسا کیا ہوا کہ وہ ہڑتال پر ہیں جب ہم نےپائلٹ سے بات کی تو ان کا کہنا تھا ہم بیمار ہیں جب کہ پالپا کے ساتھ مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی آئی اے میں 12 ، 12 ماہ تک بات چیت چلتی رہی ہے لیکن کبھی بھی ایسا نہیں ہوا کہ جہاز کھڑے کردیے گئے ہوں جب کہ ہم کوئی بھی کام کریں گے اس میں کمپنی کا فائدہ تو دیکھیں گے۔

واضح رہے کراچی سے سیالکوٹ اور سیالکوٹ سے ریاض لے جانے والے2پائلٹوں کے لائسنس16گھنٹے مسلسل پرواز پر معطل کردیے گئے تھے جس پر پالپا نے شدید احتجاج کرتے ہوئے تمام پائلٹس کوہدایت کردی کہ کوئی بھی پائلٹ سول ایوی ایشن کے قواعد کے مطابق 10 سے زائد پرواز آپریٹ نہیں کرے گا۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours