اسلام آباد: وفاقی وزیرپانی و بجلی خواجہ آصف نے کہاہے کہ واپڈا کی جانب سے کالاباغ ڈیم پر متبادل تجاویزتیارکی جارہی ہیں اور سفارشات فائنل ہو جائیں تو پھر وفاق کی تمام اکائیوں سے مشاورت کی جائے گی جب کہ وفاقی سیکریٹری پانی وبجلی یونس ڈھاگا کاکہناہے کہ ہڑتالیں،احتجاج ، پاورلومزکابند ہونے جیسے مسائل پر قابو پا لیا ہے اورسسٹم کوکافی حد تک ٹھیک کردیا گیا ہے۔

سینئر صحافیوں، کالم نویسوں اور اینکرپرسنزکوبریفنگ دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہاکہ خیبر پختونخواحکومت کے ساتھ گرڈ اسٹیشن کی زمین پر بات چیت جاری ہے، حکومت کالاباغ ڈیم پرسب کے لیے قابل قبول فارمولا تیار کر رہی ہے، انھوں نے تصدیق کی صارفین کواضافی بل بھیجے جارہے ہیں،اس مسئلے کومکمل طورپر ختم نہیں کیاجاسکا۔

وفاقی سیکریٹری پانی و بجلی یونس ڈھاگا نے کہاکہ مہنگے یونٹ چھوڑ کرسستے پہلے آپریشنل کیے ہیں، پچھلے سال جو318 ارب کاسرکلرڈیٹ تھا اس میں اضافہ نہیں ہونے دیا، دیامربھاشاڈیم کے منصوبے کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے۔جس کے تحت پہلے حصے میںپانی ذخیرہ دوسرے حصے میںپاورہائوس بنایاجائے گا اور اس اقدام سے دیامیر بھاشا ڈیم میں پانی کے ذخیرے سے تربیلا ڈیم کی زندگی مزید بڑھ جائے گی.

یونس ڈھاگا نے بتایاکہ نندی پور منصوبے کی آڈٹ رپورٹ ایک ماہ بعد آئے گی جب کہ نندی پور پاور پلانٹ آئند ہ چندروزمیں چل پڑیگااور3 ماہ تک چینی کمپنی نندی پورپاورپلانٹ کوچلائی گی۔ نندی پورپاور اوسط لاگت 9 روپے 85 پیسے فی یونٹ آئی گی اور باقی فنڈز گیس پائپ لائن پر خرچ کیا جائے گا،

سیکریٹری پانی وبجلی نے بتایاکہ 67 فیصد گھریلو صارفین کو 221 ارب کی سبسڈی دی جا رہی ہے اور ماہانہ 50 یونٹ استعمال کرنے پرصارفین کو 2 روپے،زیادہ استعمال کرنے والوںکو5روپے فی یونٹ دیا جا رہاہے۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours