کراچی...اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکا میں اطالوی ریستوران میں ڈنر کا پروگرام اس لئے منسوخ کردیا کہ وہاں پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف اپنی اہلیہ اور وفد کے دیگر ارکان کے ساتھ ڈنر کے لئے موجود ہیں۔

امریکی اخبار”نیویارک پوسٹ“کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران نیویارک میں پاکستان کے ساتھ ممکنہ محاذ آرائی سے گریز کرتے ہوئے وزیر اعظم نیتن یاہو نے ڈنر د پروگرام منسوخ کیا ۔ نیتن یاہوکوعین وقت پر معلوم تھاکہ پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف بھی اسی جگہ پر کھا نے کیلئے جائیں گے۔

پاکستانی وزیراعظم نے منگل کی رات سرافینا آلویز میں کھانا کھایا۔یتن یاہو کی ٹیم نے بھی وہاں بکنگ کروائی تھیں۔ ذرائع نے بتایا کہ جب انہیں پتہ چلا کہ پاکستانی رہنما بھی وہیں ہیں تو اسرائیلی رہنما وہاں نہیں آئے اور ڈنر پروگرام کی منسوخی کے فیصلے کی وجہ سیکورٹی خدشات بتایا۔

ریستوران میں ایک عینی شاہد کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے اپنی اہلیہ اور دیگر دس افراد کے ساتھ ریستوران کے سیکنڈ فلور پر تین گھنٹے گزارے جبکہ ان کی سیکورٹی پر مامور افراد دو الگ الگ میزوں پر موجود تھے۔ان کی دعوت میں کسی بھی قسم کی شراب یا گوشت نہیں ہوسکتا تھا۔ انہوں نے وہاں پیزا کھایا اور سوڈا نوش کیا۔انہوں نے میٹھے میں سیب کے سموسے(ایپل پائی)،پنیر کیک اور چاکلیٹ سوفلے تناول کیا۔ انہوں نے اطالوی کیکTiramisu لینے سے انکار کر دیا کیونکہ اس میں الکحول کی آمیزش ہوتی ہے۔ جب وہ ریستوران سے رات ساڑھے دس بجے ر خصت ہونے لگے تو نواز شریف اور ان کی اہلیہ نے عملے سے اطالوی میں بات کی اور انہیں” گریزی“ بولا۔

نیتن یاہو کی طرف کے ایک ذریعے کا کہنا تھا " جب انہیں پتہ چلا کہ پاکستانی رہنما بھی ریستوران میں موجود ہیں تو انہوں نے وہاں نہ جانے کا فیصلہ کیا۔ نیتن یاہو کی سیکورٹی دنیا میں سب سے بہترین ہے
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours