پشاور: وفاق کے زیرِ انتظام قبائلی علاقے فاٹا کی مہمند ایجنسی میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے کے قریب ریموٹ کنٹرول بم دھماکے کے نتیجے میں ایک اہلکار ہلاک جبکہ 2 زخمی ہوگئے.

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق مہمند ایجنسی کی تحصیل صافی کے علاقے ترن درہ میں معمول کی گشت کے دوران سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو ریموٹ کنٹرول بم کا نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں ایک اہلکار ہلاک جبکہ 2 زخمی ہوگئے.

ذرائع کے مطابق زخمی ہونے والے اہلکاروں کو طبی امداد کے لیے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) پشاور منتقل کردیا گیا.

واضح رہے کہ مہمند ایجنسی وفاق کے زیر انتظام 7 ایجنسیوں میں شامل قبائلی علاقہ ہے، جنھیں عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہ سمجھا جاتا ہے۔

حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے درمیان امن مذاکرات کی ناکامی اور کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے بعد پاک فوج نے 15 جون کو شمالی وزیرستان میں آپریشن ضربِ عضب شروع کیا تھا۔

علاقے میں آزاد میڈیا کی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے تمام تر تفصیلات آئی ایس پی آر کی جانب فراہم کی جاتی ہیں، تاہم فوج کی جانب سے آپریشن کے آغاز کے بعد ایک مرتبہ ملکی اور غیرملکی میڈیا کو تحصیل میرعلی کا دورہ کروایا گیا تھا۔

شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی کو دہشت گردوں سے خالی کروانے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کا دائرہ کار شمالی وزیرستان کے دوردراز علاقوں تک بڑھا دیا اور خیبر ایجنسی میں اکتوبر 2014 میں آپریشن خیبر-ون جبکہ مارچ 2015 میں آپریشن خبیر-ٹو شروع کیا گیا.

آپریشن خیبر ون اختتام پذیر ہوچکا ہے جبکہ خیبر ٹو بھی اپنے اختتام کے قریب ہے.
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours