کراچی: سکیورٹی اداروں نے کسی دبائو کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے ڈاکٹر عاصم اور ان کے ساتھیوں کے خلاف جاری کارروائی کو منطقی انجام تک پہنچانے کا فیصلہ کیا ہے۔ قابل اعتماد ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وفاقی وزیر کے خلاف شواہد سے وفاقی حکومت کو آگاہ کر دیا گیا ہے جس کے بعد وفاقی حکومت بھی خاموش رہے گی۔ ان ذرائع نے پی ایم ڈی سی کی تحلیل کو حکومت کے عملی تعاون سے تعبیر کیا۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ڈاکٹر عاصم حیسن ایم کیو ایم کے لئے سہولت کار کا کردار ادا کرتے رہے اسی لئے انہیں دہشت گردی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں کرپشن کے الزامات پر سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سمیت پنجاب سے تعلق رکھنے والے پیپلز پارٹی کے چند ارکان اسمبلی کی گرفتاری متوقع ہے۔

ڈاکٹر عاصم کے خلاف کارروائی میں پیشرفت سے آگاہ ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری اپنے اس قریبی ساتھی کو مفاہمت کے نام پر متحدہ کے ساتھ مختلف معاملات طے کرنے کے لئے استعمال کرتے رہے۔ تفتیش کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ پیپلز پارٹی اپنے دور حکومت میں ایم کیو ایم کو رام کرنے کے لئے ’’ رشوت‘‘ کا سہارا بھی لیتی رہی۔اور یہ رشوت ڈاکٹر عاصم کے ذریعے ہی پہنچائی جاتی رہی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں دو بڑے اسپتالوں کے مالک ڈاکٹر عاصم کی متحدہ کے ساتھ معاملات طے کرکے رکھنا ایک مجبوری بھی تھی اور یہی ان کے متحدہ کے ساتھ قریبی رابطوں کی وجہ تھی۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours