صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ کے نواح میں فوجی ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد سرچ آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے اور حادثے میں ہلاک ہونے والے 12 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔

فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق جائے حادثہ پر تلاش اور امدادی کارروائی مکمل کر لی گئی ہے۔

یہ فوجی ہیلی کاپٹر گذشتہ روز دوپہر کے وقت ضلع مانسہرہ کے نواح میں خراب موسم کے باعث گر کر تباہ ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں فوج کے طبی عملے سمیت 12 فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر نے اپنے مختصر بیان میں بتایا ہے کہ ہیلی کاپٹر میں طبی ٹیم اور عملے سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق جہاز کے دونوں پائلٹ میجر ہمایوں، میجر مزمل اور جہاز میں سوار فوج کے طبی عملے کے افراد میجر ڈاکٹر شہزاد، میجر ڈاکٹر عاطف، میجر ڈاکٹر عثمان کی لاشیں اُن کے آبائی علاقے میں روانہ کر دی گئی ہیں۔

حادثے میں حوالدار منیر عباسی، حوالدار آصف، نائیک عامر سعید، نائیک قاصد مقبول، سپاہی رحمت اللہ، نرسنگ اسسٹنٹ امان اللہ اور سپاہی وقار بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر راولپنڈی سے گلگت روانہ ہوا تھا۔ حادثے کی وجہ بظاہر موسم کی خرابی بتائی گئی ہے۔

اس سے قبل ضلع مانسہرہ کے ڈی پی او نجیب الرحمن نے بی بی سی کے نامہ نگار عزیز اللہ خان کو بتایا تھا کہ ہیلی کاپٹر کو راولپنڈی سے گلگت جاتے ہوئے مانسہرہ سے 70 کلومیٹر دور مہار نامی علاقے میں حادثہ پیش آیا۔

ادھر چترال میں ریلیف آپریشن میں مصروف ہیلی کاپٹر کی کریش لینڈنگ کی اطلاعات بھی ملی ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر نے تورکو کے مقام کر کریش لینڈنگ کی اور اس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہو گئے۔

خیال رہے کہ رواں سال مئی میں گلگلت بلتستان میں پاکستانی فوج کا ایک ہیلی کاپٹر لینڈنگ سے کچھ ہی دیر پہلے گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں پائلٹوں کے علاوہ ناروے اور فلپائن کے سفیر اور ملائیشیا اور انڈونیشیا کے سفیروں کی بیگمات ہلاک ہو گئی تھیں۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours