پشاور: وفاق کے زیرِ انتظام قبائلی علاقے فاٹا کی ایجنسی شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی فضائی کارروائی کے نتیجے میں 14 مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے.

پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق شمالی وزیرستان کی تحصیل شوال میں کی گئی کارروائی کے دوران دہشت گردوں کے مبینہ ٹھکانے اور گولہ بارود کے کیمپ بھی تباہ کردیئے گئے.

یاد رہے کہ وفاق کے زیرِ انتظام پاک افغان سرحد پر واقع شمالی وزیرستان، خیبر ایجنسی اوراورکزئی ایجنسی سمیت سات ایجنسیوں کو عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہ سمجھا جاتا ہے۔

حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان امن مذاکرات کی ناکامی اور کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے بعد پاک فوج نے 15 جون کو شمالی وزیرستان میں آپریشن ضربِ عضب شروع کیا تھا۔

علاقے میں آزاد میڈیا کی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے تمام تر تفصیلات آئی ایس پی آر کی جانب سے فراہم کی جاتی ہیں، اس لیے عمومی طور پر ان تفصیلات کی تصدیق نہیں ہو پاتی۔

تاہم فوج کی جانب سے آپریشن کے آغاز کے بعد ایک مرتبہ ملکی اور غیرملکی میڈیا کو تحصیل میرعلی کا دورہ کروایا گیا تھا۔

شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی کو دہشت گردوں سے خالی کروانے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کا دائرہ کار شمالی وزیرستان کے دوردراز علاقوں تک بڑھا دیا، بعد ازاں اکتوبر 2014 میں خیبر ایجنسی میں آپریشن خیبر-ون اور مارچ 2015 میں آپریشن خیبر-ٹو کا آغاز کیا گیا.

شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب اب اپنے حتمی مراحل میں داخل ہوچکا ہے.
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours