سعودی عرب میں حکام کے مطابق مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم یا مرس سے ملک میں مزید چار اموات ہوئی ہیں جس سے گذشتہ ایک ہفتے کے دوران اس مرض سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 17 ہوگئی ہے۔

حکام نےتسلیم کیا ہے کہ وہ اس بیماری کے پھیلنے کے بارے میں تشویش مند ہیں کیونکہ سعودی عرب میں آئندہ ماہ 20 لاکھ سے زائد مسلمان فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے آرہے ہیں۔

خیال رہے کہ ماضی میں مرس انفیکشن سے مشرق وسطیٰ، یورپ اور ایشیا میں اموات ہوچکی ہیں۔

مرس وائرس سعودی عرب میں پہلی مرتبہ ستمبر 2012 میں منظرعام پر آیا تھا۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق مرس وائرس کے حالیہ کیسز دارالحکومت ریاض کے ایک ہسپتال سے پھیلے ہیں۔

واضح رہے کہ مرس نظام تنفس کو متاثر کرتا ہے جس کی وجہ سے بخار، سرسام یا نمونیا ہو جاتا ہے اور گردے ناکارہ ہو جانے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق عالمی سطح پر ستمبر 2012 سے اب تک مرس وائرس سے 515 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

خیال رہے کہ گذشتہ سال بھی سعودی عرب میں حج سے قبل اس وائرس کا شکار ہوکر 300 کے قریب افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔

Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours