اسلام آباد: مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) نے پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کی مذاکراتی کمیٹی سے الگ ہونے کا اعلان کردیا ہے۔

مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے پولیٹیکل سیکرٹری سمیت نو سرگرم کارکنان کو جمعے کی صبح پولیس اور رینجرز نے مشترکہ آپریشن کے دوران گرفتار کرلیا تھا، جس کے بعد احتجاجاً ایم ڈبلیو ایم نے مذاکراتی کمیٹی سے الگ ہونے کا اعلان کیا ہے۔

ایم ڈبلیو ایم کے رہنما ناصر شیرازی کا کہنا ہے کہ کارکنوں کی رہائی تک ان کا کوئی رکن مذاکراتی کمیٹی میں شرکت نہیں کرے گا۔

ایم ڈبلیو ایم ترجمان حسنین زیدی کے مطابق پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے پارٹی آفس اور اسلام آباد کے سیکٹر جی 6 میں جمعے کی صبح چھ بجے کے قریب چھاپہ مارا اور نو کارکنان کو گرفتار کرلیا۔

گرفتار کیے گئے کارکنان میں ایم ڈبلیو ایم کے پولیٹیکل سیکریٹری اسد عباس بھی شامل تھے، جو اسلام آباد میں دھرنے پر بیٹھی پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کی مزاکراتی کمیٹی کے رکن بھی تھے۔

حسنین زیدی کے مطابق پولیس نے گرفتاری سے قبل کارکنان کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کی تھیں۔

ترجمان کے مطابق گرفتار کارکنوں کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی کی مرکزی قیادت نے اس صورتحال کو تشویشناک اور قابل مذمت قرار دیا ہے۔

دوسری جانب پولیس نے اس واقعے کی تردید کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم کے کسی کارکن کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours