کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ ایسا تاثر دیا جارہا ہے کہ سندھ حکومت کی کارکردگی اچھی نہیں ہے جب کہ ایف آئی اے نے کبھی صوبوں میں مداخلت نہیں کی تھی اور صوبے میں اچانک ایسا کیا ہوگیا کہ نیب اور ایف آئی اے اتنی متحرک ہوگئی۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت کو ہمارے حقوق کا تحفظ کرنا چاہیے جب کہ ہم کسی سے تصادم نہیں چاہتے تاہم آئینی حقوق لے کر رہیں گے. انہوں نے کہا کہ ایسا تاثر دیا جارہا ہے کہ سندھ حکومت کی کارکردگی اچھی نہیں اور ایسا کیا ہوگیا کہ نیب اور رینجرز اچانک اتنی متحرک ہوگئی، رینجرز نے سوک سینٹر میں چھاپا مارا اور ایک 2 فائلوں کے لیے 4 سے 5 ہزار فائلیں اٹھا کر لے گئے جس کے لیے اپنے وکلا سے مشاورت کررہے ہیں اور اس پر جلد قانونی چارہ جوئی کریں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے کبھی صوبوں میں مداخلت نہیں کی تھی جب کہ میرے ایف آئی اے سے متعلق تحفظات تھے کیونکہ ان کو یہاں نہیں آنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں اینٹی کرپشن کا محکمہ کافی عرصے سے کام کررہا ہے جب کہ یہاں کرپشن کے معاملے میں کسی اور ادارے کو کام کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔

قائم علی شاہ نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہورہی ہے جب کہ آپریشن کسی جماعت کے خلاف نہیں بلکہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ہورہا ہے اس لیے معصوم اور بے گناہ لوگوں کو آپریشن سے گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں جب کہ امن وامان کی بہتری کے لیے تمام اخراجات سندھ حکومت نے کیے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چھوٹا موٹا وکیل میں بھی ہوں، کرمنل لاء تو کہتا ہے کہ کوئی گناہ ہوا ہے تو پہلے ایف آئی آر کٹوائی جائے۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours