کراچی: سندھ کے دارالحکومت کراچی سے گرفتار کیے جانے والے را کے تین مبینہ ایجنٹس کا مقدمہ سیکیورٹی خدشات کے باعث جیل ہی میں چلانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

محکمہ داخلہ کی جانب سے طاہر عرف لمبا، جنید اور امتیاز عرف گڈو کا مقدمہ جیل میں چلانے کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ تین ماہ قبل یکم مئی کو کراچی پولیس کے ایک سینئر افسر ایس ایس پی راؤ انوار نے ایک پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا تھا کہ ان کی ٹیم نے دو ملزمان طاہر عرف لمبا اور جنید کو ملیر سے گرفتار کیا، جن کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) سے ہے اور انھوں نے ہندوستان کے خفیہ ادارے ’را‘ سے ٹرینگ حاصل کی ہے۔

اس موقع پر پولیس افسر نے ایم کیو ایم کو 'دہشت گرد' جماعت قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی لگانے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

راؤ انوار نے متحدہ قومی موومنٹ کو طالبان سے زیادہ خطرناک جماعت قرار دیا تھا.

ان ملزمان کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ سرکاری ملازمین بھی ہیں۔

اس وقت میڈیا کے سامنے پیش کئے جانے والے ملزمان نے اعتراف کیا تھا کہ انہیں ہندوستانی ایجنسیوں نے جدید اسلحہ چلنے کی تربیت دی جبکہ انہیں محمد انور نامی شخص نے ہندوستان جانے کی ہدایت کی تھی۔

ان ملزمان نے ہی نشاندہی کی تھی کہ ان کا ایک اور ساتھی کو رینجرز نے 11 مارچ کو ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو سے گرفتارکیا تھا جس کا نام امتیاز ہے.

ملزمان نے پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ امتیاز دہشت گردوں کو اسلحہ اور گولہ بارود فراہم کرتا تھا جبکہ اس نے ہندوستان کے خفیہ ادارے ’را‘ سے تربیت حاصل کی ہے۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours