سرینگر : ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر میں جنازے کے ایک جلوس پر ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے دو افراد شدید زخمی ہو گئے۔

پولیس کے مطابق یہ جنازہ کشمیر میں سرگرم مسلح تنظیم لشکر طیبہ کے ایک کارکن کا تھا جسے جمعرات کو ہندوستانی فورسز نے ہلاک کیا تھا۔

جنازے کا جلوس سری نگر سے 35 کلومیٹر دور جنوب میں واقع ایک گاﺅں کاکپوڑہ میں نکالا گیا جس میں ہزاروں احتجاجی مظاہرین نے پاکستانی پرچم لہراتے ہوئے آزادی کے نعرے لگائے گئے جس پر سیکیورٹی فورسز نے آنسو گیس کے شیل اور براہ راست فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کم از کم دو افراد شدید زخمی ہوئے۔

جواب میں مظاہرین کی جانب سے فورسز پر پتھراﺅ بھی کیا گیا۔

پولیس اور دیگر سیکیورٹی اہلکاروں نے جمعرات کو حریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاعات پر گاﺅں کو گھیرے میں لے کر کارروائی کی تھی جس کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں مبینہ طور پر لشکر طیبہ سے تعلق رکھنے والا طالب شاہ ہلاک ہوگیا تھا جبکہ دیگر دو فرار ہونے میں کامیاب رہے۔

طالب شاہ کی لاش لواحقین کے حوالے کرنے کے بعد ہندوستان کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے تھے۔

خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں کشمیر میں ہندوستانی فوج کے خلاف کارروائیوں اور مسلح حملوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ مختلف ویڈیوز بھی سامنے آئی ہیں جس میں کشمیر کے نوجوان مسلح تحریک کی جانب راغب ہوتے نظر آئے ہیں۔

دوسری جانب کشمیر میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں پاکستان کے جھنڈے لہرائے جانا بھی معمول بنتا جا رہا ہے۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours