لاہور: اراکین پنجاب اسمبلی نے اپنے تحفظ کے لئے دو دو کلاشنکوفوں کے لائیسنس مانگ لئے۔ وزیر قانون پنجاب کو کہنا ہے کہ لائیسنس لینے ہیں تو ایلیٹ پولیس سنٹر سے تربیت بھی لینی ہو گی۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس قائم مقام اسپیکر شیر علی گورچانی کی صدارت میں ہوا۔ وقفہ سوالات میں اسپیکر نے متعلقہ محکموں کی جانب سے جوابات نہ آنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور قواعد کے مطابق آٹھ روز میں جوابات لازمی فراہم کرنے کا حکم دیا ۔ اجلاس میں رکن صوبائی اسمبلی مظہر راں نے مطالبہ کیا کہ اپنی حفاظت کے لئے اراکین اسمبلی کو کلاشنکوف لائسنس جاری کئے جائیں۔ وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ اگر کلاشنکوف لینی ہے تو اسے چلانے کی تربیت بھی لینی ہو گی۔ اسمبلی اگر قراداد منظور کر لے تو وفاقی حکومت سے کلاشنکوف لائسنس کے لئے بات کی جا سکتی ہے۔ برطانیہ میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر واجد شمس الحسن کے خلاف بھی پنجاب اسمبلی میں متفقہ قراداد منظور کی گئی۔ قرداد میں کہا گیا کہ واجد شمس الحسن نے ایک بیان میں کہا ہےکہ قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے کا فیصلہ غلط اور دینی جماعتوں کے دباؤ پر کیا گیا اس بیان پر وفاقی حکومت کاروائی کرے۔ اجلاس میں گنے کے کاشتکاروں کو ادائیگیوں کے حوالے سے بھی پیر کے روز جواب طلب کر لیا گیا۔
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
Post A Comment:
0 comments so far,add yours