کراچی : اربوں روپے کے ٹھیکے دینے کا الزام ، آصف زرداری کے قریبی ساتھی ، سابق وزیر پٹرولیم اور چئیرمین سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر عاصم حسین کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چئیرمین اور سابق سینیٹر اور سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم حسین کو سادہ کپڑوں میں ملوث اہلکاروں نے حراست میں لے لیا۔سادہ لباس اہلکار اچانک کلفٹن میں واقع ہائر ایجوکیشن کمیشن کے دفتر پہنچے ، ڈاکٹر عاصم کا انتظار کیا ، ان کے آتے ہی ڈاکٹر عاصم سے پوچھ گچھ شروع کر دی گئی۔ایک گھنٹا تفتیش کے بعد اہلکار ڈاکٹر عاصم کو اپنے ساتھ لے گئے ، ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف متعدد انکوائریز چل رہی تھیں ، ان پر رشوت کے عوض سی این جی لائسنس جاری کرنے اور محکمے میں اربوں روپے کی خورد برد کے الزامات ہیں۔
ڈاکٹر عاصم حسین نجی یونیورسٹیز اور ہسپتالوں کے مالک ہیں اور سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی بااعتماد دوست اور قریبی ساتھی ہیں ، سندھ میں وہ وزارت نہ ہونے کے باوجود وہ انتہائی طاقتور شخصیت کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
حراست میں لیے جانے کے وقت ڈاکٹر عاصم حسین ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی تقرری کے لیے انٹرویوز لینے کی تیاریاں کر رہے تھے۔
ڈاکٹر عاصم حسین نجی یونیورسٹیز اور ہسپتالوں کے مالک ہیں اور سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی بااعتماد دوست اور قریبی ساتھی ہیں ، سندھ میں وہ وزارت نہ ہونے کے باوجود وہ انتہائی طاقتور شخصیت کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
حراست میں لیے جانے کے وقت ڈاکٹر عاصم حسین ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی تقرری کے لیے انٹرویوز لینے کی تیاریاں کر رہے تھے۔
Post A Comment:
0 comments so far,add yours