لاہور: پاکستان تحریک انصاف نے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے ہفتہ کو لاہور میں عمران خان کا عوامی جلسہ منسوخ کر دیا۔

اس سے پہلے پارٹی 2013 انتخابات میں دھاندلی کے الزامات پر قانونی لڑائی جیتنے کے بعد عمران خان کےجلسے کا مقام متعدد بار تبدیل کر چکی ہے۔

ابتدا میں لالک چوک میں، جہاں پی ٹی آئی نے چار حلقوں میں ووٹ آڈٹ کی مہم شروع کی تھی، جلسےطے پایا لیکن بعد میں چیئرنگ کراس اور آخر کار داتا دربار کا انتخاب کیا گیا۔

پی ٹی آئی قیادت سیکیورٹی صورتحال کی وجہ سے جلسے کا حتمی مقام طے کرنے کیلئے مسلسل پنجاب حکومت سے رابطے میں رہی لیکن بلا آخر طے پایا کہ عمران خان اب صرف پی ٹی آئی سیکریٹریٹ میں میڈیا سے گفتگو پر اکتفا کریں گے۔

پی ٹی آئی رہنما، کارکن اور حامی تین حلقوں میں من پسند نتیجہ آنے پر ان دنوں بہت پرجوش ہیں ۔

پی ایم ایل-ن نے ان تینوں حلقوں میں ضمنی الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا ہے، لیکن پی ٹی آئی موجودہ الیکشن کمیشن کے تحت ان انتخابات میں حصہ نہ لینے پر بضد ہے۔

دوسری جانب، معلوم ہوا ہے حلقہ این اے-122 میں الیکشن ہونے کی صورت میں پی ٹی آئی قیادت نے لاہور کے سابق ضلعی صدر عبدالعلیم خان کا نام بطور امیدوار تجویز کیا ہے۔

پی ٹی آئی پنجاب کے آرگنائزر چوہدری سرور نے کہا ہے کہ آزادانہ اور شفاف الیکشن کے لیے ضروری ہے کہ چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے۔

انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن سے یہ جائز مطالبہ منوایا جائے گا، بصورت دیگر پی ٹی آئی کمیشن دفاتر کے باہر ایک اور دھرنے پر مجبور ہو گی۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours