نئی دہلی: بھارت نے آئندہ ماہ پاکستان میں ہونے والی کامن ویلتھ پارلیمنٹری کانفرنس کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔

نئی دہلی میں تمام بھارتی ریاستوں کے اسپیکرز کا اجلاس منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان کی جانب سے مقبوضہ جموں کشمیرکے اسپیکر کو دعوت نہ دینے پر بھارتی اسپیکرز کامن ویلتھ پارلیمنٹری کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے۔ اسپیکرز کا کہنا تھا کہ 30 ستمبر کو اسلام آباد میں ہونے والی کانفرنس میں بھارت کے تمام اسپیکرز کو دعوت نامے ارسال کردیئے گئے ہیں تاہم مقبوضہ کشمیر کے اسپیکرکو اب تک دعوت نامہ نہیں بھیجا گیا جب کہ کامن ویلتھ پارلیمنٹری قوانین کے مطابق منتظم ملک کو تمام اسپیکرز کو دعوت نامہ بھیجنا ہوتا ہے۔

لوک سبھا (ایوان زیریں) کی اسپیکرسمترا مہاجن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے اسپیکر کو دعوت نامہ نہ بھیجنا کامن ویلتھ پارلیمنٹری یونین کے قوانین کی خلاف ورزی ہے جب کہ معاملے کو سی پی یو کے صدر اور سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھایا جائے گا جب کہ اس حوالے سے انہیں ایک خط بھی لکھ دیا گیا ہے جس میں آگاہ کیا گیا ہے کہ اگرمقبوضہ کشمیر کے اسپیکر کو کانفرنس میں شرکت کے لئے مدعو نہ کیا گیا تو دیگر 31 بھارتی اسپیکرز بھی پاکستان میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے بصورت دیگر بھارتی اسپیکرز کے لئے کانفرنس کا وینیو تبدیل کیا جائے۔

دوسری جانب پاکستانی دفترخارجہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت نے کانفرنس کے بائیکاٹ سے متعلق با ضابطہ طور پر آگاہ نہیں کیا اس لئے بھارت کی طرف سے بائیکاٹ کا سرکاری طور پر پتا چلنے پررد عمل کا اظہار کیا جائے گا۔ دفترخارجہ کے مطابق مقبوضہ کشمیرمتنازع علاقہ ہے اور اس کے مستقبل کا فیصلہ استصواب رائے سے ہونا ہے جب کہ مقبوضہ کشمیر پراقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادیں بھی موجود ہیں۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours