لندن: برطانیہ اور ویلز میں غیر قانونی طور پر کام کرنے والوں کو چھ ماہ کی قید ہو سکتی ہے۔ یہ تجاویز برطانیہ میں مستقبل قریب میں پیش کی جانے والی امیگریشن بل میں شامل کی جا رہی ہیں۔ تارکین وطن کے متعلق نئے قانون کے اس بل کو موسم خزاں میں پیش کیا جائے گا۔ ان میں سامان باہر لے جانے والے ریستوران کے خلاف قانون کے ساتھ غیر قانونی تارکین وطن کو نوکری دینے والے شراب کے ٹھیکوں کے خلاف بھی تجاویز ہیں۔ اس کے تحت جرمانے ہوں گے جن کی حد مقرر نہیں کی گئی ہے اور تنخواہ کو ضبط کر لیا جائے گا۔ خیال رہے کہ موسم گرما میں حکومت نے امیگریشن سے متعلق بہت سے اعلانات کئے ہیں جن میں سے یہ تازہ ترین ہیں۔ اگر کھانے پینے کا سامان باہر لے جانے کی اجازت دینے والی دکانوں اور شراب کے ٹھیکوں نے غیر قانونی تارکین وطن کو اپنے یہاں ملازم رکھا تو ان کے لائسنسز منسوخ کئے جا سکتے ہیں۔ حکام اس نئے بل کے تحت چھوٹی موٹر کاروں کے ڈرائیوروں اور ان کے آپریٹروں کو بھی لانے کے بارے میں غور کر رہے ہیں۔ دوسرے کاروبار میں بھی غیر قانونی تارکین وطن کو ملازمت دیے جانے پر قانون میں تبدیلی ہوگی۔ جس کے بعد وہ یہ نہیں کہہ سکیں گے کہ انھیں علم نہیں تھا کہ فلاں شخص کو برطانیہ اور ویلز میں کام کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ انھیں یہ دکھانا ہوگا کہ کسی کو نوکری دینے سے پہلے ان کی پوری طرح تفتیش کی گئی ہے۔ ملازمت دینے والوں کو مجرم پائے جانے کی صورت میں ان کی سزا کو دو سال سے بڑھا پانچ سال قید کر دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ جرمانہ تو انھیں دینا ہی ہوگا۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours