چترال: قیامت خیز بارشوں اور گلیشئیر پگھلنے سے آنے والے سیلاب میں اب بھی بڑی تعداد میں لوگ محصور ہیں جب کہ وادی میں جاں بحق افراد کی تعداد 32 تک جا پہنچی ہے۔

چترال میں سیلابی ریلوں نے قیامت برپا کردی ہے۔ تَلاطُم خیز پانی اپنے ہمراہ درجنوں رابطہ سڑکیں اور پل بہا لے گیا ہے، متعدد دیہات اور قصبوں کا ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود ملک سے زمینی رابطہ منقطع ہے۔ پہاڑوں سے آنے والے سیلابی ریلوں میں بہہ کر مزید 2 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ جس کے بعد ایک ہفتے کے دوران جاں بحق افراد کی تعداد 32 تک جاپہنچی ہے۔

پاک فوج نے وادی سے سیکڑوں محصور افراد کو محفوظ مقامات پرمنتقل کیا ہے تاہم ریشن میں تباہ کن سیلاب میں 300 سے زائد افراد محصور ہیں۔ پاک فوج کے شعبہ ابلاغ عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق بروز میں بہہ جانے والے پل کی جگہ اسٹیل کا پُل بھجوا دیا گیا ہے جس کی تنصیب کا کام شروع کردیا گیا ہے۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours