پشاور: پاک افغان سرحد پر خیبرایجنسی کے قریب امریکی جاسوس طیارے کے میزائل حملے میں 5 مبینہ دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔

ذرائع کے مطابق بارڈر کے قریب افغان صوبے ننگر ہار میں لال پور میں امریکی ڈرون طیارے نے دہشت گردوں کے مبینہ ٹھکانے کو نشانہ بنایا۔

ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے مبینہ دہشت گردوں کی شناخت فوری طور پر سامنے نہ آسکی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ امریکی جاسوس ڈرون طیارے نے 2 میزائل داغے جس سے مبینہ دہشت گردوں کا ٹھانہ تباہ ہو گیا۔

حملے میں مبینہ دہشت گردوں کی ہلاکت کے ساتھ کئی کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

خیال رہے کہ پاک فوج نے شمالی وزیرستان میں جون 2014 میں آپریشن ضرب عضب اور خیبر ایجنسی میں اکتوبر 2014 میں آپریشن خیبر-ون جبکہ مارچ 2015 میں آپریشن خیبر-ٹو شروع کیا تھا جس کے بعد ان علاقوں سے عسکریت پسند افغانستان فرار ہو گئے۔

شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی سے عسکریت پسندوں کے ٹھکانے ختم ہونے کے بعد امریکا کے پاکستان میں ڈرون حملوں میں کمی آئی ہے۔

خیال رہے کہ حالیہ دنوں افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان میں افغان حکومت اور طالبان نمائندوں میں مذاکرات ہوئے ہیں، ان مذاکرات کے دوران ہی طالبان مخالف شدت پسند تنظیم داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے جس میں داعش کے خراسان (پاکستان اورافغانستان) کے امیر حافظ سعید خان اور اہم کمانڈر شاہد اللہ شاہد سمیت 200 سے زائد حامی مارے جا چکے ہیں۔

بعد ازاں داعش کی جانب سے ایک آڈیو پیغام جاری کیا گیا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ داعش کے خراسان کے امیر حافظ سعید خان ڈرون حملے میں نہیں مارے گئے بلکہ وہ زندہ ہیں۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours