نیپال میں پولیس نے ایک ایسے اڑتیس سالہ شہری کو گرفتار کر لیا ہے، جس پر الزام ہے کہ وہ ایک خاتون کو قتل کرنے کے بعد اس کا گوشت کھانے کا مرتکب ہوا تھا۔ پولیس نے مقتولہ کی مسخ شدہ لاش بھی برآمد کر لی ہے۔

کھٹمنڈو سے پیر ستائیس جولائی کو ملنے والی جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق اس مشتبہ آدم خور کا نام رامیش بی کے بتایا گیا ہے اور اس پر الزام ہے کہ اس نے پہلے ایک 58 سالہ خاتون کو قتل کیا اور پھر مبینہ طور پر اس کے جسم کے مختلف حصے کھا گیا۔

نیپال میں ضلع دانگ کی پولیس نے بتایا کہ مبینہ آدم خور قاتل کو گرفتار کرنے کے علاوہ پولیس نے مقتولہ کی لاش بھی برآمد کر لی ہے، جس میں سے دل، جگر اور آنتیں غائب تھیں۔ دانگ پولیس کے ایک افسر رنجیت سنگھ نے ٹیلی فون پر ڈی پی اے کو بتایا، ’’ہم نے اس ملزم کو اتوار چھبیس جولائی کے روز ستباڑیا کے جنگلاتی علاقے سے گرفتار کیا، جہاں وہ اس خاتون کو قتل کرنے کے بعد چھپا ہوا تھا، جو اس کی آدم خوری کا نشانہ بنی۔‘‘

پولیس کے مطابق علاقے کے مکینوں نے تفتیشی اہلکاروں کو بتایا کہ یہی ملزم مبینہ طور پر مقامی باشندوں کی ملکیت ایسے مویشی بھی چراتا رہا ہے، جنہیں وہ بعد میں ہلاک کر کے ان کے دل اور جگر کھا جاتا تھا۔

پولیس اہلکار رنجیت سنگھ نے بتایا، ’’مقامی دیہاتیوں نے یہ شکایت بھی کی ہے کہ ملزم رامیش مبینہ طور پر ایک قریبی قبرستان سے تازہ دفنائے گئے مردوں کی لاشیں بھی نکال لیتا تھا تاکہ ان کے سر، دل اور جگر کھا سکے۔‘‘
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours