آسٹریلیا میں جزیرے تسمانیہ کے ساحل کے قریب ایک شارک مچھلی نے ایک غوطہ خور شخص کو اس وقت ہلاک کر دیا جب اس کی بیٹی قریب میں ہی سارا منظر دیکھ رہی تھی۔

باپ بیٹی دونوں ٹرائبونا کے قصبے کے قریب سنیچر کی صبح سیپیاں اکٹھی کر رہے تھے جب شارک نے باپ پر حملہ کیا۔

جب حملہ ہوا تو بیٹی پانی میں سے سیپیاں اکٹھے کرنے کے بعد کشتی پر واپسی آ چکی تھی لیکن جب اس کا چالیس سالہ باپ پانی کے نیچے سے سطح پر واپس نہ ابھرا تو بیٹی پریشان ہوئی۔

پولیس کے مطابق اس نے باپ کو دیکھنے کے لیے پانی میں چھلانگ لگائی لیکن دیکھا کہ ایک بہت بڑی شارک اس کے باپ کو جھنجھوڑ رہی تھی۔

تسمانیہ کے پولیس انسپکٹر ڈیوڈ وِس کے مطابق ’بیٹی فوراً پانی سے باہر آئی اور اس نے مدد ہوائی فلیئر یعنی تیز روشنی روشن کی اور ہنگامی فون بھی کیا۔‘

اس پر آس پاس موجود ملاح مدد کے لیے فوراً وہاں پہنچے اور انھوں نے لڑکی کے باپ کو سمندر سے ساحل پر کھینچا لیکن وہ اتنے زیادہ زخمی ہوگئے تھے کہ جانبر نہ ہو سکے۔

خبر رساں ادارے اے بی سی کے مطابق جمعے کو اس علاقے میں ایک سفید شارک کو دیکھا گیا تھا جس کی لمبائی پندرہ فٹ کے قریب تھی۔

غوطہ غور ڈینی سمتھ نے بتایا کہ ایک موقعے پر وہ اور سفید شارک آمنے سامنے تھے لیکن اس نے دوسری طرف تیرنا شروع کر دیا۔ ’ میرا خیال ہے کہ اس شارک کا مجھ پر حملہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ لگتا وہ دیکھنے کے لیے میرے قریب سے گزری کہ میں کیا ہوں۔‘

آسٹریلیا کے ساحل کے قریب شارک کا ایسا مہلک حملہ آخری بار فروری میں ہوا تھا جب بیلینا کے قریب ایک جاپانی شہری مارا گیا تھا۔

دریں اثنا آسٹریلیا کے ایک سرفر جن پر جنوبی افریقہ میں ہونے والا شارک مچھلی کا حملہ لائیو ٹی وی پر لوگوں نے دیکھا تھا لیکن وہ بچ گئے، انھوں نے ایک مرتبہ پھر سمندر کا رخ کیا ہے۔

چونتیس برس کے مائیک فینگ نے ہفتے کی صبح نیو شمالی ساؤتھ ویلز میں ٹویڈ ہیڈز کے مقام پر اپنے گھر سے اپنی ایک تصویر پوسٹ کی اور کہا ’میں پھر سے سرف کر رہا ہوں۔ بہت اچھا لگ رہا ہے۔‘
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours