واشنگٹن: جمعرات کو جاری ہونے والے ایک نئے امریکی سروے سے ظاہر ہوا کہ پاکستان ان پانچ اقوام میں شامل ہے جہاں کے عوام کے اندر اچھے مستقبل کی امیدوں میں پچھلے ایک سالوں کے دوران بہتری آئی ہے۔
اس فہرست میں موجود دیگر اقوام میں نائجیریا، ارجنٹائن، ہندوستان اور اسپین شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق 2014ء میں ہندوستان کے 64 فیصد لوگوں نے اپنا مستقبل روشن دیکھا، 2015ء میں یہ تعداد بڑھ کر 74 فیصد تک پہنچ گئی۔
تاہم واشنگٹن میں قائم ادارے پیو ریسرچ سینٹر کی جانب سے کیے گئے اس سروے سے ظاہر ہوتا کہ پاکستانیوں کی اکثریت (51 فیصد) موجودہ اقتصادی صورتحال سے ناخوش ہے، جبکہ 47 فیصد اس کو اچھا قرار دیتے ہیں۔ باقی دیگر نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔
پاکستانیوں کی 48 فیصد تعداد کا خیال ہے کہ پاکستان میں پچھلے بارہ مہینوں کے دوران اقتصادی صورتحال میں بہتری آئی ہے، 23 فیصد کا کہنا ہے کہ پچھلے سال کی صورتحال اب بھی برقرار ہے، جبکہ 13 فیصد کا خیال ہے کہ یہ صورتحال بدترین ہے۔
اکیاون فیصد پاکستانیوں کو یقین ہے کہ آج کے بچے جب بڑے ہوں گے، تو وہ اپنے والدین سے معاشی طور پر بہتر ہوں گے، لیکن 22 فیصد کا کہنا ہے کہ وہ اپنے والدین سے معاشی طور پر بدتر صورتحال سے دوچار ہوں گے۔
اس سروے رپورٹ میں عالمی بینک کی ایک اقتصادی درجہ بندی بھی شامل کی گئی ہے، جس میں پاکستان کو نچلے وسطی گروپ میں رکھا گیا ہے۔
چالیس اقوام کے اس سروے کے مطابق نصف سے کم ممالک کے عوام اپنی قومی معیشت کے بارے میں مثبت رائے رکھتے ہیں۔
لیکن دنیا کی سب سے بڑی معیشتوں میں سے بعض کی عوام کا یقین معاشی بحال پر بڑھ رہا ہے۔
اس طرح کے جذبات جاپان میں 2012ء کے دوران تیس فیصد سے زیادہ رہے، 2009ء کے دوران امریکا میں یہ 23 فیصد تک تھے، یورپی یونین کے پانچ ممالک میں 2013ء کے دوران یہ جذبات 23 فیصد تک تھے۔
مجموعی طور پر امکان یہ ہے کہ ابھرتی ہوئی معیشتوں اور ترقی پذیر ملکوں کے عوام ترقی یافتہ معیشتوں کے عوام سے زیادہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اگلے بارہ مہینوں کےد وران معاشی صورتحال بہتر ہوگی۔
آئی ایم ایف کو توقع ہے کہ عالمی سطح پر ترقی 2014ء کے مقابلے میں کسی حد تک سست ہوجائے گی۔ صرف ترقی پذیر اقوام کی اکثریت (58 فیصد) صورتحال بہتر ہونے کی توقع رکھتی ہے۔
Post A Comment:
0 comments so far,add yours