جدہ: ایک ایسا شخص جو دہشت گردوں اور انتہاپسندوں کی موجودگی یا ان کے منصوبے سے واقف ہونے کے باوجود اس کی رپورٹ نہیں کرتا تو وہ ’’سنگین گناہ‘‘ کا ارتکاب کرتا ہے۔

یہ بات سعودی عرب کی سینئر مذہبی علماء کونسل کے رکن اور شاہی عدالت کے مشیر عبداللہ بن سلیمان المناعی نےاپنے بیان میں کہی۔

عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا ’’ہمیں ہمارے مذہب کو تحفظ فراہم کرنے والے ادارے یا اتھارٹی کے ساتھ لازماً تعاون کرنا چاہیے، معاشرے کے تمام افراد لازمی طور پر برائے کے خلاف جنگ اور اس پر قابوپانے میں اپنا کردار اداکریں۔‘‘

عبداللہ بن سلیمان المناعی نے مساجد پر حالیہ بم دھماکوں کی سخت مذمت کی، جن کی وجہ سے یہ محفوظ اور مقدس مقامات خوف کی جگہوں میں تبدیل ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کارروائیوں کی ’’تاریخ میں مثال‘‘ نہیں ملتی، اور یہ اسلام کی پُرامن اقدار کے منافی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ برائی ناصرف عرب دنیا میں بلکہ یورپ میں پھیل گئی ہے، انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اقوامِ متحدہ اس ضمن میں سخت کارروائی کرے گا، اور ایسے گروپ جو برائی کو فروغ نہیں دے رہے ہیں اور اسلام کی غلط تعبیر نہیں پیش کررہے ہیں، ان کے تعاون سے اس پر قابو پائے گا۔

شاہی عدالت کے مشیر نے کہا کہ ان سرگرمیوں میں ملوث ہونے سے اپنے بچوں کو روکنے میں خاندان اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ والدین کو اپنے بچوں کی لازماً رہنمائی کرنی چاہیے اور ان لوگوں کی صحبت سے انہیں دور رکھنا چاہیے جو ان کی غلط سمت میں رہنمائی کرسکتے ہیں۔

سعودی عرب کے سینئر عالم نے کہا کہ معاشرے کے تمام افراد اگر خطرناک یا مشتبہ سرگرمیوں یا رویوں کی لازماً رپورٹ کرنی چاہیے۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours