دنیا کا سب سے قدیم اور بڑے پھولوں میں سے ایک پھول جاپان کے پارک میں پانچ سال بعد دوبارہ کِھل گیا ہے۔

دو میٹر (6.5 فٹ) لمبے لوف جسیم نامی پودے کے پھول شاز و نادر ہی کھلتے ہیں اور ان کی افزائش بھی ایک مشکل عمل ہے۔

جاپان کی کیودو نیوز سروس کے مطابق ٹوکیو کے جندائی باٹینکل گارڈنز میں اس پھول کو دیکھنے آنے والوں کی بڑی تعداد کے باعث پارک کے اوقات میں توسیع کر دی ہے۔ پارک میں اس پھول کو دیکھنے والوں کی لمبی قطار بنی ہوئی ہے۔

یہ پھول صرف ایک یا دو دن کے لیے ہی کھلتا ہے۔

اس پھول کو عام طور پر لاش والا پھول کہا جاتا ہے، کیونکہ اس کی بدبو سڑے ہوئے گوشت جیسی ہوتی ہے اور یہ مکھیوں اور بھونروں کو اپنی جانب مائل کرتا ہے۔

یہ پھول عام طور پر انڈونیشیا کے جزیرے سماٹرا کے مغرب میں واقع برساتی جنگوں میں پایا جاتا ہے۔

یہ سطح سمندر سے 400 سے 1200 فٹ بلند پہاڑیوں پر پھلتا پھولتا ہے تاہم جنگلات کے کٹاؤ کے باعث اب اس پھول کی نسل ناپید ہوتی جارہی ہے۔

قدرتی حیات کے تحفظ کی بین الاقوامی یونین نے اس پھول کے پودے کو ’غیر محفوظ‘ قرار دیا ہوا ہے۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours