برطانوی مصنفہ ای ایل جیمز کی نئی کتاب ’گرے‘ اُن کے عشقیہ ناولوں ’ففٹی شیڈز آف گرے‘ ہی کی ایک کڑی ہے۔ اس کتاب کے پبلشرز کا کہنا ہے کہ چار روز کے اندر اندر اس کی گیارہ لاکھ سے زیادہ کاپیاں فروخت ہو چکی ہیں۔

نیوز ایجنسی روئٹرز نے نیویارک سے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس فروخت میں اس کتاب کے پیپر بیک، ای بُک اور آڈیو ایڈیشن بھی شامل ہیں۔ ’گرے‘ کے پبلشر ’وِنٹیج بُکس‘ نے یہ اعداد و شمار پیر بائیس جون کو جاری کیے ہیں۔ ساتھ ہی اس اشاعتی ادارے کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اب اس نئی کتاب کی مزید ایک ملین کاپیاں شائع کی جا رہی ہیں۔ اس نئے ناول میں بتایا گیا ہے کہ ناولوں کے اس سلسلے کا مرکزی ارب پتی کردار کرسٹیان گرے پہلی کتاب کو کس طریقے سے دیکھتا اور بیان کرتا ہے۔

’وِنٹیج بُکس‘ کی نمائندگی کرتے ہوئے پبلشر اَین میسائٹ نے کہا کہ ایک وِیک اَینڈ پر فروخت ہونے والی کتابوں کی یہ حیران کُن تعداد ہے، جو ظاہر کرتی ہے کہ قارئین ’ففٹی شیڈز‘ سلسلے کی کتابوں کو پڑھنے کے کتنے زیادہ شوقین ہیں:’’ایسے لگتا ہے کہ لوگوں کے لیے خود کو یہ جاننے سے روکنا بہت مشکل تھا کہ آخر کرسٹیان اس کہانی کو کس زاویہٴ نظر سے دیکھتا ہے۔‘‘

ایمیزون ڈاٹ کوم پر ’گرے‘ کے لیے اس سال اتنے زیادہ پیشگی آرڈرز تھے، جتنے کہ کسی اور کتاب کے لیے نہیں آئے۔ گزشتہ جمعرات کو برطانیہ میں بازار میں آنے کے بعد سے آن لائن فروخت میں یہ ناول پہلے نمبر پر جا رہا ہے۔ اس ناول کو ہسپانوی زبان میں بھی ساتھ ہی شائع کیا گیا ہے۔

تین جلدوں پر مشتمل ’ففٹی شیڈز آف گرے‘ دنیا کی باون مختلف زبانوں میں ترجمہ ہوا اور اس کی مجموعی طور پر 125 ملین سے زیادہ کاپیاں فروخت ہوئیں۔

مصنفہ ای ایل جیمز نے اس کتاب کی اشاعت کی خبر کو آخری لمحات تک صیغہٴ راز میں رکھا اور پھر اس کی اشاعت کا اعلان یکم جون کو سوشل میڈیا پر کیا۔ برطانوی مصنفہ کا کہنا تھا کہ اُنہیں یہ کتاب لکھنے کی ترغیب اُن بہت سے قارئین کے اصرار پر ملی ہے، جو یہ جاننا چاہتے تھے کہ خود مرکزی کردار کرسٹیان گرے اناستاسیا اسٹیل نامی اُس کالج اسٹوڈنٹ کے ساتھ اپنے تعلق کو 

کس نظر سے دیکھتا ہے، جسے وہ جنسی تعلق کی مختلف جہات اور پہلوؤں سے روشناس کرواتا ہے۔

اس نئی کتاب پر ممتاز اخبارات و جرائد نے ملے جُلے تبصرے شائع کیے ہیں۔ ’واشنگٹن پوسٹ‘ کے مطابق ’یہ ناول بے رحمانہ اور متشددانہ ہے اور مسٹر گرے ہی کی طرح بہت زیادہ سنجیدہ ہے‘۔ برطانیہ کے ’ڈیلی میل‘ کا کہنا ہے کہ مصنفہ نے پہلی کتاب کی تفصیلات کو بڑی عرق ریزی کے ساتھ دوبارہ بیان کیا ہے۔

’ففٹی شیڈز آف گرے‘ پر ایک فلم بھی بنائی جا چکی ہے، جسے صرف بالغوں کے لیے موزوں قرار دیا گیا تھا۔ اس میں مرکزی کردار جیمی ڈورنن اور ڈیکوٹا جانسن نے ادا کیے۔ یہ فلم فروری میں ریلیز ہوئی تھی اور اس نے دنیا بھر میں پانچ سو ملین ڈالر سے زیادہ کا بزنس کیا ہے۔
Share To:

S Farooq

Post A Comment:

0 comments so far,add yours